کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 247
دونوں پر رحم فرماکیو نکہ میں بھی ان پر شفقت کرتاہوں۔‘‘ ﴿وضاحت:آپ صلی اللہ علیہ وسلم بچوں کے ساتھ خصوصی شفقت فرمایا کرتے تھے کسی بچے کو اپنی گود میں بٹھالیتے اگر وہ پیشاب بھی کردیتا تو بھی کسی قسم کی ناگواری کا اظہار نہ کرتے (فتح الباری)﴾ 802۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’بیواؤں اور یتیموں کیلئے کوشش کرنے والا اﷲتعالیٰ کے راستے میں جہاد کرنے والے کی طرح ہے۔‘‘ 803۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لئے کھڑے ہوئے تو ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھڑے ہو گئے اتنے میں ایک دیہا تی نماز میں ہی دعا مانگنے لگا۔ ’’ اے اﷲمجھ پر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر رحم کر اور ہمارے علا وہ کسی اور پر رحم نہ کر‘‘ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو دیہاتی سے کہا تم نے کشادہ (اﷲکی رحمت) کو تنگ کر دیا۔﴿وضاحت:آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دیہاتی پر اس لئے اعتراض کیاکہ اس نے اﷲ تعالیٰ سے تمام لوگوں کے لئے رحم و کرم مانگنے میں بخل سے کام لیا تھا (فتح الباری)﴾ 804۔حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم مسلمانوں کو ایک دو سرے پر رحم کرنے، دوستی قائم رکھنے میں اور مہربانی کا برتاؤ کرنے میں ایک جسم کی طرح دیکھو گے اگر جسم کا ایک عضو بیمار ہو جاتا ہے تو تمام اعضا بخار اور بیداری میں اس کے شریک ہو تے ہیں۔‘‘﴿وضاحت:مسلم معاشرے میں ایک مسلمان کو کوئی تکلیف ہے تو دنیا بھر کے مسلمان اس وقت تک بے قرار اوربے چین رہیں جب تک اس کی تکلیف دور نہ ہو جائے(فتح الباری)﴾ 805۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس مسلمان نے کوئی درخت لگایا اور اس کا پھل انسانوں اور جانوروں نے کھایا تو لگانے والے کو صدقہ کا ثواب ملے گا۔‘‘ ﴿وضاحت:اگر ہمارے درختوں میں سے کوئی کھائے تو اسے منع نہیں کرنا چاہیئے بلکہ اجازت دے دینی چاہئے کوشش کیجئے کہ جہاں بھی جگہ ملے زیادہ سے زیادہ پھل دار درخت لگائیے ﴾ 806۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جو کسی پر رحم نہیں کرے گا تواس پر بھی رحم نہیں کیاجائے گا‘‘