کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 23
﴿وضاحت:ایڑیوں کو ٹخنے سے تھوڑا اوپر تک د ھوئیے تاکہ کوئی حصّہ خشک نہ رہے۔ پیروں کا ٹخنوں تک دھونا فرض ہے جیسا کہ قرآن میں سورہ مائدہ آیت 6 میں ہے﴾
40۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جوتا پہننے، کنگھی کرنے، وضو کرنے اور اپنے ہر کام میں دا ہنی طرف سے کام کی ابتدا کو پسند فرماتے تھے۔
﴿وضاحت: بیت الخلا میں داخل ہونا،جوتا اتارنا، مسجد سے نکلنا، ناک صاف کرنا اور ا ستنجا کرنا اس حکم سے مستثنیٰ ہیں ﴾
41۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے پانی رکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اور تین بار اپنا منہ دھویا اور دونوں ہاتھ کہنیوں تک دو دو بار دھوئے اور (پورے) سر پر مسح اس طرح کیا کہ ہاتھ آگے سے پیچھے لے گئے اور پیچھے سے آگے لائے اور پھر دونوں پاؤں دھوئے۔
(عن عبداﷲ بن زید رضی اللہ عنہ )
42۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم جب غسل فرماتے تو ایک سے لے کر پانچ صاع (تقریباً تین لیٹر) تک پانی استعمال کرتے اور ایک مد ( تقریبا ڈھا ئی پاؤ) پانی سے وضو کر لیتے.... ﴿وضاحت: ایک صاع کا وزن ڈھائی کلو گرام ہے وضو اور غسل کیلئے اشخاص و حالات کے مطابق پانی کی مقدار میں کمی بیشی ہو سکتی ہے اسراف کرنا اور بلا ضرورت پانی بہانا جائز نہیں ﴾
43۔ حضرت مغیرہ صلی اللہ علیہ وسلم بیان کرتے ہیں کہ میں ایک سفر (غزوہ تبوک) میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا (آپ صلی اللہ علیہ وسلم وضو کر رہے تھے) میں جھکا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے موزے اتاروں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’رہنے دو میں نے ان کو باوضو پہنا تھا ‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پر مسح کیا۔
44۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (ایک مرتبہ) دو قبروں کے پاس سے گزرے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ان دونوں کو عذاب ہو رہا ہے لیکن کسی بڑے گناہ کی و جہ سے نہیں ان میں ایک تو پیشاب سے احتیاط نہیں برتتا تھا اور دو سرا چغل خوری کرتا تھا‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (کھجور کے درخت کی) سبز شاخ لی اس کو درمیان میں سے چیر کر دو کر ڈالا اور ہر قبر پر ایک ایک