کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 18
ثواب کی نیت سے کر رہا ہوں ‘‘﴾
23۔ حضرت جریر بن عبداﷲ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ’’ میں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسلام پر بیعت کرنا چاہتا ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی کرنے کا عہد لیا پس اسی پر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کر لی۔‘‘
﴿وضاحت: ہمیں چاہیے کہ کافروں کو بھی نصیحت کریں۔ انہیں اسلام کی دعوت دیں اور جب وہ مشورہ لیں تو ان کی صحیح راہنمائی کریں البتہ بیعت کا سلسلہ صرف اہل اسلام کیلئے ہے﴾
کتا ب ا لعلم ....علم کا بیان
24۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہاکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’درختوں میں ایک درخت ایسا ہے جس کے پتے نہیں جھڑتے اور وہ مسلمان کے مشابہ ہے۔ مجھے بتلائیے وہ کون سا درخت ہے ‘‘ ؟ اس پر لوگوں نے صحرائی درختوں کا خیال کیا۔ حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا میرے دل میں آیا کہ وہ کھجور کا درخت ہے لیکن (بزرگوں سے) مجھے شرم آئی آخر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا ’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی بتا دیجئے وہ کو نسا د رخت ہے ؟ ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وہ کھجور کا درخت ہے۔‘‘
﴿وضاحت : معلوم ہوا کہ دین سمجھنے اور علم حاصل کرنے میں حیا نہیں کرنی چاہئے کیونکہ علم سے روکنے والی دو چیزیں ہیں 1۔تکبر 2۔شرم و حیا۔ نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ بڑوں کا ادب کرتے ہوئے انہیں گفتگو کا پہلے موقع دیا جائے﴾
25۔ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا :’’ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پریشان ہونے (اکتا جانے) کے اندیشہ سے ہمیں وعظ و نصیحت کرنے کیلئے وقت اور موقع و محل کا خیال رکھتے تھے‘‘....
﴿وضاحت: مقررین کو وعظ و نصیحت کے وقت موقع و محل کا خیال رکھنا چاہیے تاکہ لوگ اکتا نہ جائیں اور نہ ہی ان میں نفرت کے جذبات پیدا ہوں ﴾
26۔حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’(دین میں)آسانی کرو سختی نہ کرو اور