کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 12
3۔ اس آیت کی تفسیر میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے منقول ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن اترنے سے بہت سختی ہوتی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر اپنے ہو نٹ ہلاتے تھے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے (حضرت سعید رضی اللہ عنہ سے) کہا میں تمہیں اس طرح ہو نٹ ہلا کر دکھاتا ہوں جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہلاتے تھے اور حضرت سعید رضی اللہ عنہ نے (حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے) کہا میں تمہیں اس طرح ہو نٹ ہلا کر دکھاتا ہوں جیسے میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کو ہلاتے دیکھا۔ پھر حضرت سعید رضی اللہ عنہ نے اپنے دونوں ہو نٹ ہلائے۔ ﴿حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم وحی یاد کرنے کیلئے جلدی کرتے تھے ا ور اپنے ہونٹ ہلاتے تھے تو اﷲ تعالیٰ نے یہ آیات اتاریں : (ترجمہ) ’’اے نبی وحی کو جلدی یاد کرنے کیلئے اپنی زبان کو جلدی نہ ہلایا کرو۔ قرآن کا آپ کو یاد کرانا اور پڑھانا ہمارا کام ہے۔جب ہم پڑھوا چکیں تو اسوقت آپ ہمارے پڑھنے کی پیروی فرمائیں ‘‘ (75:16۔19)﴾ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں :’’ اسکا مطلب یہ ہے کہ خاموشی کیساتھ سنتے رہئیے اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ذہن نشین کرانا ہمارا کام ہے۔اِن آیات کے نزول کے بعد رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا ہی کیا کرتے تھے جب حضرت جبرئیل علیہ السلام آپکے پاس آ کر قرآن سناتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم (تو جہ سے) سنتے رہتے تھے جب وہ چلے جاتے تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح قرآن پڑھ لیتے جیسے حضرت جبرئیل علیہ السلام نے پڑھا تھا۔‘‘ کتا ب ا لایما ن .... ایمان کا بیان ٭ ایمان ( قول و عمل کا نام ہے) کیلئے تین چیزوں کا ہونا ضروری ہے : 1۔ دل سے تصدیق کرناکہ اﷲ تعالیٰ کے سوا اور کوئی سچا معبود اور لائق عبادت نہیں ہے ا ور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اﷲتعالیٰ کے بندے اور رسول ہیں۔ 2۔چ اس بات کا زبان سے اقرار کرنابھی ضروری ہے۔ 3۔ احکام الٰہی پر پورا پورا عمل کرنا مثلاً نماز، روزہ، زکوٰۃ،حج اورعورتوں کا پردہ کرنا وغیرہ۔