کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 11
بِسْمِ ا للّٰہِ ا لرَّ حْمٰنِ ا لرَّ حِیْمِ کِتَا بُ ا لْوَ حْیِ ....وحی کا بیان ٭ فرمانِ الٰہی ہے:۔(ترجمہ)’’ہم نے(اے پیغمبر)آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ا س طرح وحی نازل فرمائی ہے جیسے نوح علیہ السلام اور ان کے بعد دو سرے پیغمبروں پر نازل فرمائی تھی ‘‘ (4:163) 1۔ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ’’(ثواب کے) تمام کام نیتوں پر موقوف ہیں اور ہر آدمی کو اس کی نیت ہی کے مطابق پھل ملے گا پھر جس شخص نے دنیا کمانے یا کسی عورت سے شادی کیلئے وطن چھوڑا تو اس کی ہجرت اسی کام کے لئے ہے جس کیلئے اس نے ہجرت کی ہو گی(یعنی اس ہجرت کا اسے ثواب نہیں ملے گا)۔ ‘‘ 2۔ حضرت حارث بن ہشام رضی اللہ عنہ نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا: ’’یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم (بتلائیے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کیسے آتی ہے ؟ ‘‘ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ کبھی تو (وحی) ایسے آتی ہے جیسے گھنٹی کی آواز ہو اور یہ وحی مجھ پر بہت سخت گزرتی ہے پھر جب فرشتے کا کہا مجھ کو یاد ہو جاتا ہے تو یہ موقوف ہو جاتی ہے اور کبھی فرشتہ آدمی کی صورت میں میرے پاس آتا ہے، مجھ سے بات کرتا ہے، میں اسکا کہا ہوا یاد کر لیتا ہوں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کڑ کڑاتی سردی میں دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی اترتی پھر موقوف ہو جاتی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی پر پسینہ آجاتا تھا۔‘‘ ﴿وضاحت : گھنٹی کی آواز وحی کی آمد بتاتی تھی جس طرح موجودہ فون کی گھنٹی بتاتی ہے کہ کسی کا پیغام آیا ہے﴾ ٭ فرمانِ الٰہی ہے:(ترجمہ)’’وحی کو جلدی یاد کرنے کیلئے اپنی زبان کو جلدی نہ ہلایا کرو‘‘ (75:16)