کتاب: اہل تصوف کی کارستانیاں - صفحہ 60
زندگی بھر باطنی فرقوں کے مددگار اور سامراج کے خادم رہے۔اس لیے قطعاً جائز نہیں کہ تم لوگوں نے جو گمراہی اور شرک پھیلا رکھا ہے' اور لوگوں کو قرآن کریم اور حدیث سے بہکا کر اپنے بدعتیانہ اذکار اور مشرکوں جیسی سیٹی اور تالی والی عبادت کی طرف لے جاتے ہو اس پر خاموشی اختیار کی جائے۔ اس مرحلہ پر صوفی لازماً خاموش ہوجائے گا۔وہ سمجھ جائے گا کہ اس کا پالا ایک ایسے شخص سے پڑا ہے جس کو اس کے باطل کا پورا پورا علم ہے اس کے بعد یا تو اللہ تعالیٰ اس کو صحیح اسلام کی ہدایت دے گا یا وہ اپنے عقیدے اور معاملہ کو چھپائے رکھے گا۔یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اسے کسی دن رسوا کردے' یا کفر و زندقے اور بدعت و مخالفتِ حق پر اس کی موت آجائے۔ ہم نے یہ ساری باتیں ان کی کتابوں اور اقوال سے تفصیل کے ساتھ بیان کردی ہیں آپ ہماری کتاب”الفکر الصوفی فی ضوء الکتاب والسنۃ‘‘کا مطالعہ کروگے تو اللہ کی حمد و توفیق سے آپ کو یہ سب تفصیل کے ساتھ مل جائے گا۔ اور اول و آخر ساری حمد اللہ کے لیے ہے۔اور ساری عزت کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ہے' اور ان کی پیروی کرنے والے' اور صراط مستقیم پر چلنے والے مومنین کے لیئے ہے۔والحمد للّٰه رب العالمین