کتاب: اہل تصوف کی کارستانیاں - صفحہ 53
ثابت کی جائے۔یعنی دین اور عقیدہ و عبادت کے حاصل کرنے کا ماخذ کیا ہو؟ اسلام اس ماخذ کو صرف کتاب و سنت میں محصور کرتا ہے کسی بھی عقیدے کا اثبات قرآن کی نص یا رسول کے ارشاد کے بغیر جائز نہیں اور کسی بھی شریعت کا اثبات کتاب و سنت یا اس کے موافق اجتہاد کے بغیر جائز نہیں اور اجتہاد صحیح بھی ہوتا ہے اور غلط بھی اور کتاب اللہ اور سنت رسول کے علاوہ کوئی معصوم نہیں۔ مگر مشائخ تصوف کا خیال ہے کہ وہ دین کو بغیر کسی واسطہ کے براہ راست اللہ تعالیٰ سے حاصل کرتے ہیں اور براہ راست رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے حاصل کرتے ہیں۔یہ لوگ کہتے ہیں کہ آپ ہمیشہ ان کی مجلسوں اور ان کے ذکر کے مقامات میں تشریف لاتے ہیں۔اسی طرح وہ اپنا دین فرشتوں سے حاصل کرتے ہیں۔اور جنوں سے حاصل کرتے ہیں جنہیں روحانی کہتے ہیں اور کشف حاصل کرتے ہیں جس کے متعلق ان کا خیال ہے کہ ولی کے دل پر غیب کی باتیں کھل جاتی ہیں اور وہ زمین و آسمان کی ساری چیزوں کو اور گذشتہ اور آئندہ کے سارے واقعات کو دیکھتا ہے۔پس ولی کے علم سے……ان کے بقول………آسمانوں اور زمین کا ایک ذرہ بھی باہر نہیں۔ اس لیے صوفی سے پہلا سوال یہ کرنا چاہیے کہ آپ لوگ دین کا ثبوت کہاں سے لاتے ہیں؟ یعنی اپنا عقیدہ کہاں سے حاصل کرتے ہیں؟ اگر وہ کہے کہ کتاب و سنت سے حاصل کرتے ہیں تو اس سے کہو کہ کتاب و سنت کی گواہی تو یہ ہے کہ ابلیس کافر ہے اور وہ اور اس کے پیروکار جہنمی ہیں۔چنانچہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: