کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 79
ہمارے مابین کھڑے تھے، انہوں نے فرمایا تھا: ’’میرے صحابہ کو خیر پر باور کرتے رہنا، پھر ان کے بعد جو آئیں گے، پھر ان کے بعد جو آئیں گے، پھر لوگ جھوٹ عام کریں گے حتیٰ کہ آدمی مانگے بغیر گواہی دینے لگے گا۔ چنانچہ تم میں سے کوئی جنت کی عیش اور ٹھاٹھ چاہتا ہے اسے چاہیے کہ ’’جماعت‘‘ کو لازم پکڑے کیونکہ شیطان اکیلے آدمی کے ساتھ ہوتا ہے، اور جب دو ہوں تو نسبتاً دور ہوتا ہے۔‘‘ عن ابي هريرة رضي اللّٰه عنه قال، قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم: ”والصلاة المكتوبة الي الصلاة المكتوبة التي بعدها كفارة لما بينهما، قال والجمعة الي الجمعة، والشهر الي الشهر – يعني رمضان الي رمضان – كفارة، قال: ثم قال بعد ذلك الا من ثلاث – قال فعرفت ان ذلك الامر حدث – الا من الاشراك باللّٰه، ونكث الصقفة، وترك السنة، قال: اما نكث الصقفة ان تبايع رجلا ثم تخالف اليه تقاتله بسيفك، واما ترك السنة فالخروج من الجماعة۔“(احمد والحاكم) ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہتے ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ایک فرض نماز اپنے بعد کی فرض نمازوں تک کے(گناہوں)کے لئے کفارہ ہے، ایک جمعہ دوسرے جمعہ تک اور ایک ماہ رمضان دوسرے ماہ رمضان تک کے(گناہوں)کے لئے کفارہ ہے، سوائے تین قسم کے گناہوں کے(ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے جان لیا کہ امر وقوع پذیر ہو چکا ہے)شرک باللہ، بات