کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 74
کے سب نبوت کا دعویٰ کریں گے، جبکہ میں خاتم النبیین ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے، اور میری امت میں سے ایک گروہ ہمیشہ حق پر غالب رہے گا ان کے مخالفین ان کا کچھ نہ بگاڑ سکیں گے، یہاں تک کہ اللہ عزوجل کا حکم آ جائے گا۔‘‘ 10۔ عن عبدالرحمٰن بن شمامة المهري قال: كُنْتُ عِنْدَ مَسْلَمَةَ بنِ مُخَلَّدٍ، وَعِنْدَهُ عبدُ اللّٰهِ بنُ عَمْرِو بنِ العاصِ، فَقالَ عبدُ اللّٰهِ: لا تَقُومُ السّاعَةُ إلّا على شِرارِ الخَلْقِ، هُمْ شَرٌّ مِن أَهْلِ الجاهِلِيَّةِ، لا يَدْعُونَ اللّٰهَ بشيءٍ إلّا رَدَّهُ عليهم. فَبيْنَما هُمْ على ذلكَ أَقْبَلَ عُقْبَةُ بنُ عامِرٍ، فَقالَ له مَسْلَمَةُ: يا عُقْبَةُ، اسْمَعْ ما يقولُ عبدُ اللّٰهِ، فَقالَ عُقْبَةُ: هو أَعْلَمُ، وَأَمّا أَنا فَسَمِعْتُ رَسولَ اللّٰهِ صلی اللہ علیہ وسلم يقولُ: لا تَزالُ عِصابَةٌ مِن أُمَّتي يُقاتِلُونَ على أَمْرِ اللّٰهِ، قاهِرِينَ لِعَدُوِّهِمْ، لا يَضُرُّهُمْ مَن خالَفَهُمْ، حتّى تَأْتِيَهُمُ السّاعَةُ وَهُمْ على ذلكَ. فَقالَ عبدُ اللّٰهِ: أَجَلْ، ثُمَّ يَبْعَثُ اللّٰهُ رِيحًا كَرِيحِ المِسْكِ مَسُّها مَسُّ الحَرِيرِ، فلا تَتْرُكُ نَفْسًا في قَلْبِهِ مِثْقالُ حَبَّةٍ مِنَ الإيمانِ إلّا قَبَضَتْهُ، ثُمَّ يَبْقى شِرارُ النّاسِ عليهم تَقُومُ السّاعَةُ.(مسلم) عبدالرحمٰن بن شماسہ المہری سے روایت ہے کہتے ہیں: میں مسلمہ بن مخلد کے پاس تھا وہاں عبداللہ ابن عمرو ابن العاص بھی تھے۔ عبداللہ کہنے لگے: قیامت اسی وقت آئے گی جب مخلوق میں سے بدترین لوگ رہ جائیں گے، یہ لوگ اہل جاہلیت سے بھی بدتر ہوں گے، اللہ سے جو بھی دعا کریں گے وہ ان کے منہ پر