کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 66
کتاب(یہودونصاریٰ)اپنے دین میں بہتر ملتوں میں متفرق ہوئے اور یہ امت تہتر اھواء پر مبنی ملتوں میں مفترق ہو گی سب کی سب دوزخ میں جائیں گی صرف ایک بچے گی جو ’’جماعت‘‘ ہو گی اور میری امت میں بہت سے ایسے گروہ ہوں گے جن میں اھواء و شہوات ایسے سرایت کر جائیں گی جیسے باؤلے کتے کے کاٹے میں اس کا زہر سرایت کر جاتا ہے، اس کی کوئی رگ کوئی جوڑ اس کے اثر سے سلامت نہیں رہتا۔‘‘ اے عرب کے لوگو! اللہ کی قسم اگر تم نے اس وقت اپنے نبی کے لائے ہوئے دین کو قائم نہ کیا تو دوسرے لوگ بالادلی یہ کام نہ کریں گے۔‘‘ (ترمذی، حاکم، ابن تیمیہ، سیوطی، مناوی، شاطبی، ذہبی اور البانی نے اس حدیث کو صحیح کہا ہے) عن عبداللّٰه بن عمر قال: قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم لَيأْتِيَنَّ على أمتي ما أتى على بني إسرائيلَ حذْوَ النعلِ بالنعلِ حتى إِنْ كان منهم من أتى أمَّهُ علانِيَةً لكانَ في أمَّتِي من يصنَعُ ذلِكَ. وإِنَّ بني إسرائيلَ تفرقَتْ على ثنتينِ وسبعينَ مِلَّةً، وتفْتَرِقُ أمتي على ثلاثٍ وسبعينَ ملَّةً كلُّهم في النارِ إلّا ملَّةً واحدَةً، قال من هِيَ يا رسولَ اللّٰهِ؟ قال: ما أنا عليه وأصحابي(الترمذي والاجري واللالكائي وغيرهم) عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میری امت پر بھی وہی کچھ گزرے گا جو بنی اسرائیل پر گزرا ہے، ہوبہو، حتیٰ کہ اگر ان میں سے کوئی کھلے بندوں اپنی ماں سے بدکاری کرتا تھا تو میری امت میں بھی