کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 64
امت میں تفرقہ کی پیشین گوئی، طائفہ حق اور ’’جماعت‘‘ سے لزوم --- احادیث کی روشنی میں:
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت سی احادیث روایت ہوئی ہیں جن میں اس بات کی پیشین گوئی ہے کہ یہ امت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ستر سے اوپر فرقوں میں منقسم ہو جائے گی، ایک کو چھوڑ کے سب کے سب دوزخی ہوں گے اور یہ ’’جماعت یا فرقہ ناجیہ‘‘ ہو گا جو کہ اس راستے اور طریقے پر ہو گا جس پر آپ خود اور ان کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم تھے۔
اسی طرح بہت سی احادیث ایسی وارد ہوئی ہیں جن میں یہ پیشین گوئی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں کچھ لوگ ہمیشہ ظاہر و غالب رہیں گے، اللہ کے حکم و دین کی اقامت کرتے رہیں گے اور ان کے مخالفین اور بدخواہ ان کا بال بیکا نہ کر سکیں گے اور یہ اس وقت تک رہیں گے جب تک اللہ کا حکم نہ آ جائے اور قیامت قائم نہ ہو جائے، اسی طرح ایسی احادیث بھی کثرت سے وارد ہوئی ہیں جن میں سنت کے لازم پکڑنے اور جماعت کے ساتھ وابستگی پر زور دیا گیا ہے اور شدوذ اور تفرقہ سے منع کیا گیا ہے پھر حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے بھی ایک روایت آتی ہے جس پر امام بخاری نے یہ باب باندھا ہے:((كَيْفَ الأَمْرُ إِذَا لَمْ تَكُنْ جَمَاعَةٌ))’’جب جماعت نہ ہو تو اس وقت کیا کرے۔‘‘
تہتر فرقوں والی حدیث۔۔۔ طرق و روایات
1۔ عن ابي هريرة رضي اللّٰه عنه قال: قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم افترَقَتِ اليهودُ على إحدى