کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 5
عرض مترجم
اسلام اللہ رب العالمین کی طرف سے نازل دین فطرت ہے جو مکمل بھی ہے اور حتمی و آخری بھی، عقیدہ بھی ہے اور شریعت بھی، ضابطہ اخلاق و سلوک بھی ہے اور طریق تربیت و منہج تحریک بھی۔ اپنے ان سبھی گوشوں سے مل کر یہ زمین پر ایسے انسانوں کی تعمیر کرتا ہے جو ایک طرف اس دین کی صحیح، جامع اور مکمل شکل اپنے وجود سے پیش کرتے ہیں تو دوسری طرف اسلام اور جاہلیت کے درمیان ہمیشہ سے جاری اس جنگ کو زندہ کرتے جس کی ابتداء آدم علیہ السلام و ابلیس سے ہوئی تھی اور تیسری طرف انسان کے مضطرب ضمیر کو سکون قلب کی دوا دینے کے لئے ہدایت و راستی اور امن و آشتی کا پیغام بن جاتے ہیں۔ اسی بات کو زمین پر اللہ کی حجت قائم کرنے اور شہادت علی الناس کا نام دیا جاتا ہے۔
شہادت علی الناس کا یہ عمل ورثہ نبوت ہے جس کا عملی مظاہرہ کسی دور میں بھی کم ہوا ہو یا نرم پڑ گیا ہو تو الگ بات ہے، ختم نہیں ہو پایا۔ ہر دور کے بہترین لوگوں نے اس میدان کارزار میں قیادت کا فرض سرانجام دیا ہے۔ اور ہر دور کے بدترین لوگوں نے ان کے مدمقابل آنے کی ٹھانی ہے۔ انسانوں کو جاہلیت کی ظلمتوں سے نکال کر اللہ بندگی کے نور میں لانے کا یہ عمل مسلسل جاری ہے جو دلوں کے بند کواڑ کھولنے سے لے کر باطل کے بلندوبالا قلعے مسمار کرنے تک ایک خاص ربانی طریقہ کار ہے اور وقت و حالات کے تقاضوں کا پورا پورا خیال رکھنے کے باوجود اپنے تمام مراحل میں یکساں، ٹھیٹ اور ٹکسالی ہے۔ دعوت الی اللہ اور اقامت دین کا یہ عمل صدیوں پر محیط طویل و عریض تاریخ کی صورت میں پھیلا ہوا