کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 339
کی فکر ہے۔ (3) بے شمار منافقین اور زنادقہ ان گمراہ فرقوں کے افکار کو اپنا کر عام مسلمانوں کے اذہان میں شبہات پیدا کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں ذرائع ابلاغ اور تعلیمی، تحقیقی اور ثقافتی اداروں پر اثر و اقتدار کا ہتھیار استعمال کرتے ہیں، یہ لوگ بڑے طریقے سے خباثت زدہ افکار کا چلن عام کر رہے ہیں، امت کے جسم میں زہر کے نشتر بھر رہے ہیں اور نہایت گہری سوچ اور شترکینگی کے ساتھ ان افکار کے خلاف مورچہ زن ہوتے ہیں جو حقیقت میں امت کی نجات کی راہ کے ضامن ہیں۔ (4) رافضہ(شیعہ)کا بلاک اس وقت ہمیشہ کی طرح ان بنیادی خطرات میں سے ایک ہے جو اہل سنت و الجماعت کے وجود، فکر اور ورثے کے لیے بہت بڑا چیلنج ہیں۔ بلکہ اس وقت یہ سب سے بڑی خطرناک لہر کی صورت اختیار کر چکا ہے جس کے ذریعے عالم اسلام میں اہل سنت کی جڑیں کھوکھلی کرنے کا کام لیا جا رہا ہے کیونکہ رافضی بھی اہل سنت کو اسی نظر سے دیکھتے ہیں کہ یہ ان کے لئے یہودونصاریٰ سے زیادہ خطرناک ہیں اور ان کو کفار و مرتد اور کافر اصلی سے بڑھ کر گناہ گار و خطرناک سمجھتے ہیں، جبکہ وہ عالمی طاقتیں ان کے علاوہ ہیں جو پیچھے سے ان کی پشت پناہی کر رہی ہیں اور اہل سنت کے ساتھ اس تاریخی اور بقاء کی جنگ میں ان کی مدد کر رہی ہیں۔ (5) انتہائی افسوسناک بات یہ ہے کہ ان تمام بلاکوں میں اہل سنت بلاک میں ہی سب سے کم تنظیم و منصوبہ بندی اور اس کے اندر کی جماعتوں گروہوں اور افکار میں سب سے کم تعاون ہے جبکہ سامنے اس قدر بڑی اور درندہ صفت یورش سے واسطہ ہے جو اہل سنت