کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 324
طرح جائز کہتے تھے۔ ان کی توحید کی انتہاء مشرکین کی توحید تھی، عارف اس کو سمجھتے تھے جو نیکی کو نیکی جانے نہ بدی کو بدی سمجھے، شریعت کا بھی انکار کرے اور انبیاء کی نبوت کا بھی۔ یہ لوگ یا تو باطنی منافقین ہیں اور یا پھر ظاہر و باطن مشرکین۔ 7۔ اہل سنت ایک طرف پیچیدہ و دقیق بدعات اور لفظی اختلافات کے مابین اور دوسری طرف مغلظ بدعات اور حقائق و معانی و اصول کبری پر اختلاف کے مابین فرق کرتے ہیں، بنا بریں ان بدعات کو مختلف اقسام میں تقسیم کرتے ہیں۔ الف: ایسی بدعات جن کے حاملین کی عدم تکفیر میں کوئی اختلاف نہیں، مثلاً مرجئہ اور شیعہ مفضلہ۔ ب: ایسی بدعات جن کے حاملین کی تکفیر اور عدم تکفیر کے بارے میں اختلاف ہے۔ مثلاً خوارج اور روافض ہے۔ ج: ایسی بدعات کو جن کے حاملین کے کافر ہونے میں مطلق طور پر نہ کہ تعین کر کے(کوئی اختلاف نہیں)مثلا! جہمیہ محضہ۔ اس کے ساتھ اہل سنت کے ہاں اہل بدعات پر معصیت، فسق یا کفر کا حکم لگاتے وقت حکم مطلق اور کسی ایسے شخص کو متعین کر کے جس کا مسلمان ہونا بالیقین ثابت ہو، حکم(معین)لگانے میں فرق کیا جاتا ہے۔ چنانچہ کسی متعین شخص پر جس سے کوئی مذکورہ بالا بدعت سرزد ہو، عاصی فاسق یا کافر ہونے کا فتویٰ اس وقت تک نہیں لگایا جا سکتا جب تک اقامت حجت اور ازالۂ شبہ کے ذریعے اس کے لئے اس کے مذہب کا خلاف(اہل)سنت ہونا واضح نہ کر دیا جائے۔ بالکل اسی طرح جیسے آخرت کے احکام میں وعید کے مطابق نصوص اور کسی