کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 313
نبی کو علم و ہدایت اور عقل و نقل کے دلائل و براہین دے کر بھیجا ہے وہیں ان لوگوں سے احسان، بے لوثی و بے غرضی، رحمت و شفقت اور ان کی ایذاء رسانی پر صبر و تحمل، بردباری اور اعلیٰ ظرفی سے نواز کر بھی مبعوث فرمایا ہے۔ چنانچہ اہل سنت حق کا علم رکھتے ہیں، اس کی پابندی کرتے ہیں، دوسروں کو اس کی دعوت بھی دیتے ہیں اور اس کی خاطر جہاد بھی کرتے ہیں، اپنے مال اور جانیں مخلوق کی اصلاح و فلاح کے لئے بے دریغ دیتے ہیں۔ ان کی ایذاؤں پر صبر کرتے ہیں، بروں کی برائی اور زیادتی خطاکاروں کی غلطی سے درگزر کرتے ہیں، سب کو معاف بھی کرتے ہیں اور ان کے لئے ہدایت اور بھلائی کی دعائے خیر بھی کرتے ہیں، سبھی کے لئے خیر اور اچھائی کی طلب رکھتے ہیں، اور اس بات پر اعتقاد رکھتے ہیں کہ مومنین میں سے کامل ترین ایمان کا حامل وہ ہے جو بہترین اخلاق کا مالک ہے، اور اس بناء پر ان بلند پایہ اخلاق کی پابندی کرتے ہیں جو اللہ تعالیٰ کو پسند اور محبوب ہوتے ہیں اور ایسے گھٹیا اور گرے ہوئے اخلاق سے پورا اجتناب کرتے ہیں جن سے اللہ تعالیٰ کو نفرت ہے۔ (6) بنا بریں اہل سنت ہی اہل امر بالمعروف و نہی عن المنکر ہیں، کیونکہ یہ وہ بہترین امت ہیں جو لوگوں کے لئے نکالی گئی ہے لیکن اہل سنت یہ فریضہ، اس انداز اور طریقے سے ہی سر انجام دیتے ہیں جو شریعت نے فرض کیا ہے۔ چنانچہ اس اصل اول اور بنیادی قاعدے میں خلل اندازی کے مرتکب بھی نہیں ہوتے جو کہ ’’جماعت‘‘ کی حفاظت و پاسبانی، تالیف قلوب، اجتماع کلمہ اور تفرقہ و اختلاف کی سرکوبی سے عبارت ہے۔ اور یہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ یہ آخر الذکر امر بھی اس امر بالمعروف اور نہی عن المنکر میں شامل ہے، جیسے کہ اللہ اور