کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 309
شبہات کا اندیشہ و امکان ہو یہ لوگ اس سے بہت دور رہتے ہیں کیونکہ یہیں سے جماعت میں افتراق آتا ہے اور شیرازہ بکھر جاتا ہے جبکہ ان کے ہاں جماعت دنیا و آخرت میں نجات کی بنیاد ہے۔ (2) اسی بناء پر اہل سنت کا صرف ایک نام ہے جس سے انہیں پکارا جاتا ہے اور وہ اہل سنت و الجماعت ہے۔ جبکہ اہل بدعت اپنے لئے بے شمار ایسے نام تلاش کرتے ہیں جو ان کو دوسروں سے ممیز کر دیں یا دوسرا ان کو کوئی نام دیدے تو وہ ان پر چلتے رہتے ہیں۔ لیکن اہل سنت کا صرف یہی نام ہے اگرچہ دوسرے لوگ ان کو کتنے ہی باطل نام دیتے رہیں، بلکہ کوئی بھی منحرف فرقہ ایسا نہ ہو گا جس نے اہل سنت کا ایسا نام نہ رکھا ہو گا جو اس کے اہل سنت سے اختلاف کی عکاسی اور غمازی کرتا ہو، مگر ان سب باتوں کے باوجود ان تمام باطل اسماء میں سے کوئی نام بھی اہل سنت سے نتھی نہ ہو سکا۔ ابن عبدالبر رحمہ اللہ روایت کرتے ہیں: کہ ایک آدمی امام مالک رحمہ اللہ کے پاس آیا اور کہنے لگا: ابو عبداللہ میں آپ سے ایک بات دریافت کرنا چاہتا ہوں جس میں آپ کو اپنے اور اللہ تعالیٰ کے مابین حجت سمجھتا ہوں۔ امام مالک رحمہ اللہ نے ماشاءاللہ لا حول ولا قوۃ الا باللہ پڑھا اور کہا فرمائیے: اس نے کہا اہل سنت کون ہوتے ہیں؟ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’اہل سنت وہ ہوتے ہیں جن کے امتیاز کے لئے کوئی خاص لقب نہ ہو، نہ جہمی، نہ قدری اور نہ رافضی(انتقاء: ص 35)۔ چنانچہ امام مالک رحمہ اللہ اہل سنت کا تعارف اس طریقے سے کراتے ہیں اور یہ نشاندہی کرتے ہیں کہ اہل سنت کا کوئی ایسا خاص