کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 308
فصل اول نتائج تحقیق (دوسرے باب کی مختصر تاریخ) (1) اہل سنت و الجماعت صحابہ رسول، تابعین باحسان اور ان لوگوں پر مشتمل ہیں جو ان کے طریقے پر چلتے ہیں ان کے اصول اور علمی و عملی منہج کی پابندی کرتے ہیں۔ اس لئے یہ لوگ اپنا دین، علم و عمل میں صرف کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فقہ و فہم کی روشنی میں لیتے ہیں، اس پر نہ تو کسی کو ترجیح دیتے ہیں اور نہ ہی عقل، رائے قیاس، ذوق، وجد یا مکاشفے ایسی کسی اور بنیاد پر اس کو رد کرتے ہیں۔ چنانچہ ہر وہ شخص جو قرآن، سنت اور اجماع صحابہ رضی اللہ عنہم کی پیروی و پابندی کرتا ہے وہ اہل سنت و الجماعت میں شامل ہے کیونکہ ان کے ہاں یہی اصول معصوم ہیں، اس کے علاوہ کسی اور چیز کو معصوم نہیں سمجھتے، بلکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ ہر کسی کی بات لی بھی جا سکتی ہے اور رد بھی کی جا سکتی ہے۔ ان کے ائمہ کے اقوال و آراء نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے تابع تو ہوتے ہیں اس پر مقدم نہیں ہوتے۔ ان کے ہاں ہر اجتہاد سب سے پہلے قرآن، سنت اور صحابہ، تابعین اور ائمہ علم و دین ایسے سلف کے ترازو میں تولا جاتا ہے اور پھر ہی وہ قبول یا رد ہو سکتا ہے۔ اسی طرح اہل سنت و الجماعت اہل اجتماع و اتفاق ہوتے ہیں۔ یہ لوگ اس دین کا فطری تسلسل اور صحیح روش کے حامل ہیں اور قرآن، سنت اور اجماع کے پابند و پیروکار ہیں۔ جہاں