کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 240
وجہ ہے کہ رافضی لوگ جمہور مسلمانوں کے خلاف کفار کی نصرت و معاونت کرتے ہیں۔ ان امور کی بناء پر اسلام اور مسلمانوں کے لئے یہ لوگ سب سے بڑا خطرہ ہیں خوارج حروریہ کی نسبت زیادہ دروغ گو ہیں۔۔ بہت سے امور میں یہ لوگ یہودیوں سے مشابہ ہیں بلکہ یہودیوں میں سے بھی سامرہ فرقے سے۔۔ اسی طرح بشر کے بارے میں غلو، بنا بریں بدعت عبادات اور شرک کے سلسلے میں عیسائیوں سے مشابہت رکھتے ہیں۔ مسلمانوں کے خلاف یہ لوگ یہودونصاریٰ اور مشرکین کے ساتھ وابستگی رکھتے ہیں، جبکہ یہ سب منافقین کے خصائل ہیں۔۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ لوگ مسجدوں کو بند کرنے سے گریز نہیں کرتے جن کو بلند کرنے اور ان میں اللہ کا ذکر کرنے کا اللہ نے حکم دے رکھا ہے۔۔ خود یہ لوگ مساجد میں جمعہ کراتے ہیں نہ جماعت۔۔ ان تمام باتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ لوگ عام طور پر تمام اہل اھواء سے بدتر ہیں اور خوارج سے زیادہ قتل کے مستحق ہیں۔ عرف عام میں یہ بات مشہور ہوئی ہے کہ اہل بدعت صرف رافضی ہیں تو اس کی بھی یہی وجہ ہے، چنانچہ عام لوگوں میں یہ بات مشہور ہے کہ سنی کا الٹ صرف رافضی ہوتا ہے کیونکہ یہ لوگ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے موروث مذہب سنت اور احکام و شرائع اعلام سے بغض و عناد میں تمام اہل اھواء کو پیچھے چھوڑ جاتے ہیں۔۔ انہی لوگوں میں زنادقہ اور غالیہ اتنے ہیں کہ جن کا شمار اللہ تعالیٰ ہی کر سکتا ہے۔ اسی طرح یہ بھی حقیقت ہے کہ ان کے اکثر ائمہ و قائدین زندیق ہیں جنہوں نے رافضیت کا بہروپ بھی صرف اس لئے دھارا کہ یہ ان کو اسلام کی عمارت منہدم کرنے کا ایک آسان راستہ نظر آیا۔(ج 28 ص 477-483)
٭ روافض کے مذہب کی بنیاد یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی