کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 24
جس میں ان سے اختلاف کیا جا سکتا ہو۔
ہم نے اپنی اس تحقیق کو اس تمہید اور مقدمہ کے علاوہ تین ابواب اور ’’اختتام‘‘ میں منقسم کیا ہے۔ پہلے باب میں قافلہ حق کے سفر کا ایک عام تاریخی جائزہ لیا گیا ہے۔ جس میں اس فطری خدائی قانون پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ جس کے تحت انسان صراط مستقیم سے خروج کرتے رہے ہیں۔ اس میں سے ہم نے بعض اہم تعریفات بھی پیش کی ہیں مثلاً اہل سنت و الجماعت، اہل الحدیث، سلف اور طائفہ منصورہ وغیرہ کی تعریفات، اسی طرح ہم نے اہل سنت و الجماعت کے نام کی تاریخی حیثیت بھی واضح کی ہے۔ اس باب میں ہم نے صرف امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تحریروں پر ہی اکتفا نہیں کیا ہے بلکہ دوسرے مصادر سے بھی اس کا مواد جمع کیا ہے، حاشیہ میں اس کی وضاحت ساتھ ساتھ موجود ہے۔
دوسرا باب صرف شیخ الاسلام رحمہ اللہ کے اقوال کے لئے مختص ہے، جن کو ہم نے مجموعہ فتاویٰ ابن تیمیہ رحمہ اللہ(طبع ریاض)سے نقل کیا ہے۔ اس باب کو مختلف فصلوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور ہر فصل میں ایک خاص موضوع پر بحث کی گئی ہے مثلاً نصوص کے قبول و فہم میں ’’اہل سنت کا منہج‘‘، ’’اہل سنت کے متفق علیہ عقائد‘‘ یا ’’مخالفین‘‘ کے بارے میں ’’اہل سنت کا نظری اور عملی موقف‘‘ وغیرہ۔ ہر فصل میں(اقوال ابن تیمیہ رحمہ اللہ)کے مختلف پیروں میں ربط اور تسلسل قائم رکھنے اور زیربحث موضوع کی وضاحت کی کوشش کی گئی ہے۔ چنانچہ بعض اوقات ہم نئی فصل شروع کرتے وقت یا بعض پیروں کو ربط دیتے وقت اپنی طرف سے کوئی تبصرہ یا کوئی وضاحت کرتے ہیں تاکہ ان پیروں میں مذکورہ بعض اہم باتوں کی نشاندہی ہو سکے۔ ایسی جگہوں پر بریکٹ بطور علامت نقول نہیں ڈالی گئی تاکہ قارئین کے لئے