کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 239
فاسقوں کو گمراہ کرتا ہے جو کہ اللہ کے عہد کو اس کے پختہ کر لینے کے بعد توڑ ڈالتے ہیں اور جس(رشتہ)کے صلہ کا اللہ نے حکم دیا ہے اسے قطع کرتے ہیں اور زمین میں فساد بپا کرتے ہیں۔(البقرہ: 27)
اسی طرح خوارج قرآن میں سے متشابہات نکال کے ان کی وہ تاویل و تفسیر کرنے لگے جو حقیقت میں درست نہیں۔ نہ اس بارے میں یہ لوگ اس کے معنی و مراد کو سمجھتے، نہ علم میں کوئی رسوخ رکھتے، نہ سنت ہی کی اتباع کرتے اور نہ مسلمانوں کی جماعت ہی سے رجوع کرتے جو کہ قرآن کا علم و فہم رکھتی ہے۔ جہاں تک شیعہ کی، اہل بیت کی مخالفت اور حکم عدولی کا تعلق ہے تو وہ شمار سے باہر ہے اور کئی مقامات پر ہم نے اس بات کی وضاحت کی ہے۔(ج 13 ص 209)
٭ یہ رافضی لوگ اگر خوارج(جن پر نص موجود ہے)سے بدتر نہیں تو ان سے کم بھی نہیں۔۔ رافضیون کا پاپ اتنا گھناؤنا ہے کہ انہوں نے حضرت ابوبکر، عمر، عثمان رضی اللہ عنہم اور عام مہاجرین و انصار رضی اللہ عنہم کو کافر کہا ہے، ان کے تابعین کو بھی اور ان سب لوگوں کو بھی جن کے بارے میں قرآن میں(رضی اللہ عنہم ورضوا عنہ)کا اعلان موجود ہے ان لوگوں نے امت کی عظیم اکثریت کو کافر کہا ہے چاہے متقدمین ہوں چاہے متاخرین۔۔ بزرگان امت بھی اس تکفیر سے نہیں بچے۔۔ یہ لوگ اپنے مذہب کو چھوڑنے والوں کو گردن زنی سمجھتے ہیں، اپنے مذہب کو مذہب جمہور کا نام دیتے ہیں، ان کی تکفیر کا شکار ہونے والے ان کے نزدیک یہودونصاریٰ سے زیادہ غلیظ کافر ہیں کیونکہ یہودونصاریٰ کو یہ اصلی کافر سمجھتے ہیں مگر ان کو مرتد قرار دیتے ہیں جبکہ مرتد کا کفر تو کفر اصلی سے بموجب اجماع زیادہ بڑا ہوتا ہے، یہی