کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 237
ان کے امام معصوم ہیں اور ہر چیز کا علم رکھتے ہیں۔ انبیاء و رسل کی لائی ہوئی شریعت کے تمام پہلوؤں تک کے بارے میں انہی سے رجوع کو واجب قرار دیتے ہیں۔ چنانچہ ان کا مرجع نہ تو قرآن ہے اور نہ ہی سنت بلکہ مرجع صرف وہ شخصیت ہے جو ان کے بقول معصوم ہے۔ نوبت بایں جا رسید کہ یہ لوگ اس امام کی امامت میں چلنے لگے جس کا کوئی وجود ہے نہ حقیقت، پھر یہ لوگ بعض فوت شدگان سے منقول سنی سنائی باتوں کو پکڑ لیتے ہیں، ان اقوال کی نہ کوئی تصدیق ہوئی ہوتی ہے اور نہ ان کے راوی معصوم ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ دروغ گو ترین فرقہ ہے، جبکہ خوارج کو سچ بولنے کی عادت تھی اور ان کی مروی احادیث بھی صحیح ترین احادیث شمار ہوتی ہیں جبکہ شیعہ کی احادیث سب سے جھوٹی اور من گھڑت ہوتی ہیں۔ خوارج کی بڑی خرابی یہ ہے کہ یہ لوگ جماعت المسلمین سے مفارقت اور ان کے جان و مال کی بے حرمتی کو روا رکھتے ہیں۔ شیعہ بھی چاہتے تو یہی رہے مگر عاجز اور کمزور ہیں۔ زیدیہ بھی یہی کرتے ہیں جبکہ امامیہ بھی کبھی تو ایسا کرتے ہیں اور کبھی یہ کہتے ہیں کہ قتل و جنگ ہم صرف امام معصوم کے پرچم تلے کریں گے۔ شیعہ نے ملاحدہ اور باطنیہ ایسے دشمنان ملت کو بھی اپنے پیچھے لگایا ہے، یہی وجہ ہے کہ ملاحدہ نے جن میں کہ وہ قرامطہ شامل ہیں جو بحرین میں ظہور پذیر ہوئے، اور جو کہ مخلوق میں سب سے بڑے کافر ہیں، اور وہ قرامطہ بھی جو مراکش اور مصر وغیرہ میں ہوئے اور تشیع کے پردے میں اپنے آپ کو چھپائے