کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 218
٭ رافضیوں نے زندیقیت اور نفاق میں مہاپاپیوں کو جنم دیا ہے۔ قرامطہ باطنیہ ایسی زندیقیت انہی سے پھوٹی ہے۔ اور بلاشک و شبہ یہ لوگ بدعتی فرقوں میں کتاب و سنت سے سب سے زیادہ دور اور گمراہ ترین ہیں۔ چنانچہ عام لوگوں کے نزدیک مخالفین اہل سنت کے طور پر یہی لوگ مشہور ہیں۔ یہی وجہ ہے، عامۃ الناس سنی کا الٹ صرف شیعہ(رافضی)کو سمجھتے ہیں جب ایک عام آدمی کہتا ہے کہ میں سنی ہوں تو اس کی مراد یہی ہوتی ہے کہ میں رافضی(شیعہ)نہیں ہوں۔(ج 3 ص 356) ٭ اور یہ۔۔ رافضی۔۔ جو ہیں ان میں یہ تینوں اوصاف مجتمع ہیں بلکہ یہ اس سے بھی آگے بڑھے ہیں۔ چنانچہ یہ لوگ اطاعت اور ’’جماعت‘‘ سے بھی خارج ہیں مومن اور معاہد کو بلا تفریق قتل کرتے ہیں، مسلمان حکمرانوں میں سے چاہے کوئی عادل ہو یا فاسق یہ کسی کی اطاعت کے قائل نہیں ہیں۔ سوائے اس کے جس کا کوئی وجود ہی نہیں۔ پھر یہ لوگ عصبیت کی خاطر جنگ کرتے ہیں جو انساب کی عصبیت سے کہیں بدتر ہے اور یہ عصبیت ان کے فاسد دین کی بنیاد پر بنتی ہے۔ چنانچہ مسلمانوں کے سربرآوردہ شخصیات ہوں یا عام مسلمان، صالحین ہوں یا غیر صالحین، ان سب کے خلاف ان کے لوگوں کے دلوں میں جو کدورت اور بغج و عداوت کوٹ کوٹ کر بھری ہوتی ہے وہ کسی اور کے ہاں نہیں ملتی۔۔ یہ لوگ مسلمانوں کی ’’جماعت‘‘ میں دراڑیں ڈالنے میں تمام اہل زمین سے بڑھ کر خواہاں و کوشاں رہتے ہیں۔(ج 28 ص 487-488) ٭ اس امت میں سے جو شخص کفار کے ولاء محبت، تعلق یا دوستی رکھتا ہو وہ مشرکین ہوں یا اہل کتاب اورر موالات کی بعض انواع کا مرتکب ہو یا اس طرح کی کوئی دیگر صورتحال ہو