کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 181
اور بدکاروں کو پسپا کیا جا سکتا ہے اور اگرچہ مکمل طور پر نہ سہی بیشتر احکام اسلام کا قیام ہو سکتا ہے، اس صورتحال یا اس قسم کے حالات میں یہی واجب ہے بلکہ بیشتر جنگیں جو خلفائے راشدین کے بعد لڑی گئی ہیں وہ اسی پہلو اور اسی نقطہ نظر ہی کی بناء پر لڑی گئی ہیں۔ [1](ج 28 ص 506)
[1] یہ بات امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ اور ان کے بعد تک کہ زمانہ کے امراء کے بارے میں تھی جو مجموعی طور پر احکام اسلام کا قیام کرتے تھے۔ تاہم موجودہ دور کے حکمران جو کہ درآمد شدہ قوانین کے نفاذ کے علاوہ داخلی اور خارجہ پالیسی میں کفار مغرب کی پیروی کرتے ہیں وہ اس صنف میں شامل ہونے کی بجائے امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے ذکر کردہ گروہ ’’شریعت سے خروج کرنے والے کلمہ گو‘‘ لوگوں میں شمار ہونے کے زیادہ قابل ہیں۔ ملاحظہ ہو پچھلا پیرا۔ مترجم