کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 18
و مفسدت کی حدود(کتاب و سنت کی روشنی میں)طے کرنے کے لئے درکار ہوتے ہیں وہ سب کہاں جائیں گے؟ مخالفین کے متعلق مؤقف اختیار کرنے کے بارے میں اہل سنت کے کیا اصول ہیں؟ کیونکہ ان سے جو طرز عمل اپنانا چاہیے وہ انہی ’’اصول‘‘ پر مبنی ہوتا ہے۔ وہ کون سے اصول ہیں جو ان(اہل سنت)کے مابین آپس کے تعلقات اور طرز عمل متعین کرتے ہیں؟ عالم اسباب کے ساتھ انسان کے تعلق کی نوعیت کیا ہے؟ اور فطری قوانین اور اسباب و علل کے بارے میں انسان کا کیا طرز عمل ہونا چاہیے؟ یہ سب وہ ’’اصول‘‘ ہیں جن کے بارے میں اہل سنت و الجماعت کے منہج میں راہنمائی ملتی ہے۔۔ آخر یہ سب امور کہاں جائیں گے؟ ہمارے یہ کہنے سے کہ اہل سنت و الجماعت کے اصول و منہج کے بارے میں جامع قسم کی تحقیق کی کمی محسوس ہوتی ہے، ہمارا یہ مطلب ہے کہ فی الوقت ایسی منفرد قسم کی تصنیف میسر نہیں ہے جس میں ان تمام ’’اصول‘‘ کا جامع علمی تحقیق انداز میں استخراج کر کے ایک متوازن اور متناسق قسم کی تالیف مرتب کی گئی ہو اور جس میں اہل سنت کے منہج کے سبھی پہلو زیربحث لائے گئے ہوں۔ اس میں عقائد اہل سنت کو بھی بنیادی موضوعات میں سے ایک موضوع اور اہم پہلو کی حیثیت سے شامل کیا گیا ہو، تاہم اس میں دوسرے ’’اصول‘‘ اور موضوعات کو بھی موزوں حیثیت حاصل ہو، گو عقائد کی حیثیت بلحاظ اہمیت مقدم ہو۔ اسی قسم کی تحقیق کے بارے میں ہماری اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ اس امت کو یہ کام کرنے والے لوگ میسر آ جائیں۔ اہل سنت و الجماعت کے ’’اصول‘‘ میں سے صرف عقائد والے ’’اصول‘‘ ہی کو زیربحث