کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 177
صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم کے لئے صاف رہیں۔۔ اہل سنت، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے جو فضائل و مراتب کتاب، سنت اور اجماع میں مذکور ہیں ان سب کو تسلیم کرتے ہیں، بنا بریں(مَنْ أَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَقَاتَلَ)یعنی صلح حدیبیہ۔۔ سے ماقبل انفاق و قتال کرنے والے صحابہ رضی اللہ عنہم کو اس کے بعد انفاق و قتال کرنے والوں کی بہ نسبت افضل مانتے ہیں، مہاجرین کو انصار پر مقدم رکھتے ہیں۔ اس بات پر بھی ایمان رکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اہل بدر سے فرما رکھا ہے۔۔ جو کہ تقریباً تین سو تیرہ تھے۔۔(اعْمَلُوا ما شِئْتُمْ فقَدْ غَفَرْتُ لَكُمْ)کہ ’تم جو چاہو کرو میں نے تمہیں معاف کر دیا ہے۔‘‘ یہ بھی عقیدہ رکھتے ہیں کہ بیعت رضوان کرنے والا کوئی صحابی دوزخ میں داخل نہ ہو گا۔۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس کے بارے میں جنت میں جانے کی شہادت دی ہے، اہل سنت ان سب کے بارے میں جنت میں جانے کی شہادت دیتے ہیں۔۔ اس بات کو بھی دل و جان سے مانتے ہیں، جو کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ اور دیگر صحابہ رضی اللہ عنہم سے متواتر روایات میں موجود ہے، کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اس امت میں افضل ترین ابوبکر رضی اللہ عنہ ہیں ان کے بعد عمر رضی اللہ عنہ ہیں۔۔ اس بات کے بھی قائل ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد خلیفۃ المسلمین ابوبکر رضی اللہ عنہ تھے، پھر عثمان رضی اللہ عنہ اور پھر علی رضی اللہ عنہ تھے۔ اہل سنت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت سے بھی حب اور ولاء رکھتے ہیں، یہ بھی ایمان رکھتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات آخرت میں بھی آپ کی بیویاں ہوں گی، خاص طور پر حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا۔۔ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بنت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ۔
صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین میں تنازعات برپا ہوئے تھے، اہل سنت و الجماعت اس بارے میں خاموشی اختیار کرتے ہیں۔۔ اور اس سلسلے میں ان کو معذور ٹھہراتے ہیں کیونکہ وہ حضرات یا تو