کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 168
ہاتھ میں ملیں گے اور کچھ کو بائیں ہاتھ میں یا پس پشت سے۔۔ اللہ مخلوقات کا حساب لے گا، اپنے بندہ مومن کو شرف بخشے گا اور اس سے اس گناہوں کا اعتراف کرائے گا، جیسا کہ کتاب و سنت میں بیان ہوا ہے۔ رہے کفار تو ان کا ایسا حساب تو نہ ہو گا کہ ان کی نیکیاں اور برائیاں تولی جائیں کہ ان کی نیکیاں تو ہے ہی نہیں، تاہم ان کے اعمال کا حساب و شمار ہو گا، اسی کی بناء پر ان کا انجام ہو گا اور اسی کے مطابق ان کو بدلہ(عذاب)دیا جائے گا۔ حشر قیامت کے دوران میں وہ حوض بھی ہو گا جس سے محمد صلی اللہ علیہ وسلم مشروب پلائیں گے۔۔ صراط ہو گی جو کہ جنت اور دوزخ کے درمیان پل ہو گا لوگ اس پر اپنے اعمال کے بقدر گزر سکیں گے ایسے بھی ہوں گے جو وہاں اچک لیے جائیں گے اور جہنم میں ڈال دئیے جائیں گے۔۔ جو خوش نصیب پل صراط سے گزر گیا جنت میں چلا جائے گا۔ چنانچہ جب وہ اس پر سے گزریں گے تو جنت اور دوزخ کے درمیان ایک گزر گاہ پر کھڑے کئے جائیں گے جہاں ایک دوسرے کا بدلہ لے دیا جائے گا۔ جب ان کی صفائی اور تنقیہ ہو جائے گی تو جنت میں داخل ہونے کی اجازت ملے گی۔ سب سے پہلے جنت کا دروازہ کھلوانے والے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہوں گے۔ امتوں میں بھی سب سے پہلے جنت میں داخل ہونے والی آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی امت ہو گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو روز قیامت تین قسم کی شفاعت ملے گی: ایک شفاعت تو اہل محشر کے لئے ہو گی تاکہ ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ فیصلہ فرما دے۔