کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 166
آنکھوں سے نہیں دیکھا اور نہ ہی اللہ عزوجل آپ کے لئے زمین پر اترے ہیں۔ اسی طرح ہر وہ شخص جو یہ دعویٰ کرتا ہے کہ آپ نے وفات سے پہلے اپنی آنکھوں سے اللہ تعالیٰ کا دیدار کیا ہے تو اہل سنت و الجماعت کا اتفاق ہے کہ اس کا یہ دعویٰ باطل ہے کیونکہ ان سب کا اس بات پر اتفاق ہے کہ کوئی بھی مومن موت سے پہلے اپنی ان آنکھوں سے اللہ تعالیٰ کو نہیں دیکھ سکتا اور صحیح مسلم میں نواس بن سمعان رضی اللہ عنہ سے یہ ثابت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے وصال کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا:(تَعَلَّمُوا أَنَّهُ لَنْ يَرَى أَحَدٌ مِنْكُمْ رَبَّهُ عَزَّ وَجَلَّ حَتَّى يَمُوتَ)کہ ’’جان لو کہ تم میں سے کوئی شخص اپنی موت سے پہلے اپنے رب کو نہیں دیکھ سکتا۔‘‘(ج 3 ص 386-389) (4) اہل سنت، جنت میں مومنین کے دیدار الٰہی پر متفق ہیں ٭ اپنی آنکھوں کے ساتھ دیدار الٰہی جنت میں مومنوں کا انعام ہو گا۔ اسی طرح لوگ میدان قیامت میں بھی اللہ کو دیکھیں گے جیسا کہ متواتر احادیث سے ثابت ہے۔۔ یہ احادیث اور اس قسم کی دیگر روایات جو صحیح احادیث کی کتابوں میں مروی ہیں ان کو سلف اور ائمہ نے صحیح سمجھ کر قبول کیا ہے اور ان پر اہل سنت و الجماعت کا اتفاق ہے۔ ان احادیث کی تکذیب اور تحریف صرف جہمیہ کرتے ہیں یا ان کے پیچھے چلنے والے معتزلہ اور رافضی یا اس قبیل کے دوسرے فرقے جو کہ اللہ تعالیٰ کی صفات اور اس کے دیدار ایسے امور کو جھٹلاتے ہیں اسی بناء پر یہ معطلہ ہیں جو کہ پوری مخلوق اور خلقت میں بدتر ہیں۔ ایک طرف یہ لوگ ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آخرت میں جو دیدار الٰہی ہونے کی خبر دی ہے اس کی بھی تکذیب کرتے ہیں، دوسری جانب وہ غالی(غلو کرنے والے)ہیں جو اس کی