کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 158
بنیاد پر لوگوں کو نہیں پرکھتے جو اللہ کی طرف سے نہیں اہل سنت و الجماعت لوگوں کو کسی ایسی بنیاد پر نہیں پرکھتے جو اللہ تعالیٰ کی جانب سے نہیں بلکہ ’’ما انزل اللّٰه بها من سلطان‘‘ کے زمرے میں شامل ہو۔ اہل سنت کسی نام، عنوان، لیبل، گروہ یا قیادت کی بناء پر تعصب نہیں رکھتے بلکہ ولاء و عداوت دوسری اور دشمنی صرف دین اور تقویٰ کی بنیاد پر رکھتے ہیں اور محبت صرف اور صرف مسلمانوں کی جماعت(جماعت المسلمین)کے لئے ہی رکھتے ہیں مگر جماعت المسلمین کے صحیح معنی و مراد کے مطابق، جو کہ قرآن، سنت اور سلف صالح رحمہم اللہ کے راستے و منہج کا علم کا بلند کرنے والی جماعت ہے۔ ٭ اس سلسلے میں زیادہ لمبی بات نہیں کرنی چاہیے، یزید بن معاویہ کے ذکر سے پہلوتہی کرنی چاہیے، اس بنیاد پر لوگوں کو پرکھنا جائز نہیں ہے کیونکہ یہ بات ان بدعات میں سے ہے جو اہل سنت و الجماعت کے خلاف ہیں۔ اسی طرح کسی بھی ایسی بنیاد پر امت میں امتیاز کرنا یا کسی کو پرکھنا جائز نہیں ہے جس کا نہ اللہ نے حکم دے رکھا ہو اور نہ اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے، مثلاً کسی سے یہ سوال کیا جائے کیا تم شکیلی ہو یا قرفندی؟ کیونکہ یہ باطل نام ہیں اور ’’ما انزل اللّٰه بها من سلطان‘‘ کے ضمن میں آتے ہیں۔ اللہ کی کتاب، اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت اور ائمہ سلف سے مشہور یا ماثور اقوال و آثار ہیں نہ کہیں شکیلی کا نام آتا ہے اور نہ کہیں قرفندی کا۔ اور مسلمان پر واجب ہے کہ جب اس سے اس قسم کا سوال کیا جائے تو صاف کہہ دے نہ میں شکیلی ہوں نہ قرفندی ہوں بلکہ میں تو مسلمان ہوں صرف کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ کا پیرو ہوں۔(ج 3 ص 414) ٭ بلکہ ایسے نام بھی جن سے کسی قدر نسبت ہو سکتی ہے مثلاً کسی امام سے انتساب کی بناء پر