کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 152
اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس قول پر اعتقاد رکھتے ہیں(اكمل ايمانا احسنهم خلقا)کہ سب سے کامل ایمان والا مومن سب سے بہتر اخلاق والا ہے۔ ان باتوں کو نہایت قابل ثواب سمجھتے ہیں کہ آدمی جو اس سے ناطہ توڑے وہ اس سے بھی جوڑے، جو اسے محروم رکھے وہ اسے بھی دے اور جس نے اس پر ظلم کیا اس کو بھی معاف کر دے، والدین کے ساتھ احسان، صلہ رحمی، حسن ہمسائیگی، یتیموں، مساکین اور ابن السبیل کے ساتھ احسان اور غلاموں سے رفق و شفقت، ان سب باتوں کا حکم کرتے ہیں، فخر، تکبر، بغی اور مخلوق پر ناحق ظلم و تعدی سے روکتے ہیں، بلند اخلاقی کا حکم دیتے ہیں اور رذیل اور پستہ اخلاق سے منع کرتے ہیں۔ ایسے اور اس قسم کے جملہ امور میں جو کچھ وہ کہتے یا کرتے ہیں ان سب میں دراصل وہ کتاب اور سنت کی ہی اتباع کرتے ہیں۔(ج 3 ص 158) (3) ’’جماعت‘‘ اور وحدت کے ساتھ ساتھ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر اہل سنت ہی اہل امر بالمعروف اور نہی عن المنکر ہیں بلکہ ان کے ’’اصول‘‘ کا یہ ’’اصل اول‘‘ اور بہت ہی بلند درجہ بنیاد ہے کہ اس کی بناء پر یہ افضل ترین امت ٹھہرتے ہیں جسے لوگوں کے لئے نکالا گیا ہے۔ لیکن وہ اس کے ساتھ شریعت کے تمام واجبات کو لے کر چلتے ہیں چنانچہ اس کے ساتھ ساتھ ہی وہ ایک اور ’’اصل‘‘ اور قاعدے کی بھی پابندی اور التزام کرتے ہیں جو کہ جماعت کی حفاظت و وابستگی، دلوں کی شیرازہ بندی اور جماعت کے کلمہ کی وحدت اور تفرقہ و اختلاف سے دامن کشی ہے۔ ٭ اہل سنت امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا کام کرتے ہیں اس طریقے سے جو کہ شریعت