کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 151
’’حمد و ثناء ہے اللہ عزوجل کے لئے جس نے ہر زمانے میں رسولوں کی غیر موجودگی میں بھی اہل علم کی باقیات ایسے لوگ رکھے ہیں جو گمراہوں کو ہدایت کی راہ پر ڈالتے ہیں، ان ایذاؤں پر صبر کرتے ہیں، اللہ کی کتاب کے ساتھ مردوں کو زندگی بخشتے ہیں اور اندھوں کو بینائی فراہم کرتے ہیں۔ ابلیس کے کتنے ہی ایسے شکار ہیں جن کو انہوں نے نئی زندگی بخشی، کتنے گمراہ و سرگرداں ہیں جن کو ہدایت پر گامزن کیا۔ جو یہ لوگوں کو دیتے ہیں وہ کس قدر اچھا اور خوب تر ہے اور جو(صلے میں)لوگ ان کو دیتے ہیں وہ کس قدر برا اور بدتر ہے۔۔ اللہ تعالیٰ کو بلند اخلاق اور اعلیٰ ظرفی پسند ہے اور اخلاقی گراوٹ اور رذالت سخت ناپسند ہے، اسے اپنے بندوں میں بوقت شبہات عقابی نگاہیں اور بوقت شہوات عقل کامل نہایت پسند ہے بلکہ بقول بعض، اللہ کو شجاعت اور بہادری پسند ہے چاہے سابپ اژدھوں کو مار کو کیوں نہ ہو، اسے دل کھلا پسند ہے چاہے مٹھی بھر کھجور کے ذریعے ہی کیوں نہ ہو۔‘‘(ج 16 ص 313-317)
(2) جملہ تعلقات میں کتاب اور سنت کی امامت
اہل سنت و الجماعت اپنے جملہ تعلقات، سلوک و رویے اور اخلاق میں کتاب اور سنت کی امامت میں چلتے ہیں چاہے انہیں آپس میں ایک دوسرے سے پیش آنا ہو یا دوسروں سے۔
٭ اہل سنت، بوقت آزمائش صبر، بوقت سکون و خوشحال شکر اور بوقت قضا و قدر راضی برضائے الٰہی رہنے کا حکم دیتے ہیں، مکارم اخلاق اور محاسن اعمال کی دعوت دیتے ہیں نبی