کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 143
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا کوئی پیشوا یا متبوع نہیں ہے جس کے لئے یہ تعصب رکھیں۔ تمام لوگوں سے بڑھ کر یہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال و احوال سے باخبر ہوتے ہیں صحیح اور سقیم احادیث میں سب سے بڑھ کر یہی لوگ امتیاز کرتے ہیں۔ ان کے ائمہ ان احادیث کا تفقہ، معانی کا علم رکھتے اور ان کی اتباع کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ محبت، تعلق اور وفاداری رکھنے والوں سے محبت اور وفاداری رکھتے ہیں اور اس کی مخالفت کرنے والوں کی مخالفت کرتے ہیں۔(ج 3 ص 347)
(9) حدیث نبوی کا پابند و محبت ہر شخص اہل سنت ہے
اہل سنت یا اہل حدیث سے مراد اس فن یعنی علم حدیث سے شغف رکھنے والا
٭ اسی لئے اس جیسے مسائل میں بہت سے سلف و ائمہ امت بطور اجتہاد ایسے اقوال بھی سرزد ہوتے ہیں جو کتاب اور سنت میں ثابت مسائل کے خلاف ہیں۔(ج 3 ص 349)
(10) اختلاف اجتہادات کے باوجود وحدت و شیرازہ بندی
گو اہل سنت و الجماعت علمی و عملی مسائل میں باہم اختلاف کرتے رہے ہیں مگر اس کے باوصف اختلاف جتنا بھی بڑا کیوں نہ ہو وہ اپنے باہم سلوک میں اس قاعدے کی سختی سے پابندی کرتے ہیں کہ اس بنیادی دائرے میں رہتے ہوئے الفت و مودت اور باہمی احترام ایسے آداب اختلاف برقرار رہیں جو انہیں ’’جماعت‘‘ اور باہمی یگانگت کی لڑی میں پرو کر ان کی شیرازہ بندی کرتا ہے اور تفرقہ و بہتان سے بچا کے رکھتا ہے۔
٭ اللہ عزوجل نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر کتاب نازل کی، اللہ نے آپ کو ان لوگوں کی طرف مبعوث کیا جن کی اھواء و خواہشات متفرق۔ دل جدا جدا