کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 139
دوسری روایت میں ہے: ’’جو ایسے راستے پر چلے گی جس پر آج میں اور میرے صحابہ رضی اللہ عنہم ہیں۔‘‘ یہ فرقہ ناجیہ ’’اہل سنت‘‘ ہیں جو سبھی فرقوں کی نسبت وسط ہیں جیسا کہ ملت اسلامیہ تمام ملتوں کی نسبت وسط ہے۔(ج 3 ص 369) ٭ اسی طرح اہل سنت تمام امور میں وسط ہیں کیونکہ یہ کتاب اللہ، سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور مہاجرین و انصار کے سابقین اولین اور ان کے متبعین کے اجماع سے وابستہ و متمسک رہتے ہیں۔ اہل سنت تمام فرقوں میں وسط ہیں جیسے کہ یہ امت تمام امتوں میں وسط ہے چنانچہ اللہ تعالیٰ کی صفات کے باب میں اہل سنت جہمیہ جو اہل تعطیل ہیں اور مشبہہ جو اہل تمثیل ہیں کے مابین وسط ہیں۔ ’’اللہ تعالیٰ کے افعال‘‘ کے باب میں اہل سنت، قدریہ اور جہمیہ میں وسط ہیں اور وعید الٰہی کے باب میں یہ لوگ مرجیہ، وعیدیہ اور قدریہ جیسے فرقوں میں وسط ہیں۔ اسی طریقے سے ’’ایمان اور دین کے اسماء‘‘ کے باب میں اہل سنت خوارج و معتزلہ اور مرجیہ و جہمیہ کے مابین وسط ہیں اور صحابہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں روافض اور خوارج کے مابین اہل سنت وسط ہیں۔(ج 3 ص 141) (4) قرآن، سنت اور اجماع سے ثابت شعارات ہی اہل سنت کے شعار ہوتے ہیں اہل سنت ان امور کو اپنا شعار بناتے ہیں جو قرآن، سنت اور اجماع سے ثابت ہوں، صرف اس دین کی پابندی کو فرض سمجھتے ہیں جسے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم لے کر مبعوث ہوئے تھے