کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 137
٭ ان کا راستہ دین اسلام ہے جسے اللہ عزوجل نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو دے کر مبعوث فرمایا لیکن چونکہ خود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشین گوئی فرمائی تھی کہ ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت 73 فرقوں میں بٹ جائے گی ایک کے سوا سبھی دوزخ میں جائیں گے اور وہ ’’جماعت‘‘ ہو گی۔۔ اور ایک دوسری حدیث میں اس فرقے کے بارے میں فرمایا ہے کہ یہ وہ ہوں گے جو اس راستے پر رہیں گے جس پر آج میں اور میرے ساتھی ہیں، اس لئے اہل سنت و الجماعت ہی وہ لوگ ہیں جو اصل، ہر شائبے سے پاک اور خالص اسلام سے چمٹے رہنے والے ہیں۔(ج 3 ص 159) (2) اہل سنت ہی اہل ’’جماعت‘‘ ہیں اہل سنت چونکہ پوری زندگی پر جامع اور محیط رکھتے ہیں اور پورے دین کو لے کے چلتے ہیں اس لئے وہ اس پر مجتمع اور ’’جماعت‘‘ ہوتے ہیں، کیونکہ ’’جماعت‘‘ کی حفاظت اور پابندی اور وابستگی اہل اطاعت پر اللہ کی رحمت کا نتیجہ ہوتی ہے۔ ٭ اجتماع و الفت اور شیرازہ بندی کا سبب دین کی جامعیت اور پورے دین پر عمل ہے جو کہ ایک اللہ کی بلا شرکت غیرے اس کے احکام کے مطابق ظاہری و باطنی عبادت ہے، جبکہ تفرقے کا سبب یہ ہوتا ہے کہ دین کے ایک حصے کو چھوڑ دیا جائے اور باہم سرکشی ہو۔ پھر ’’جماعت‘‘ کا نتیجہ یہ ہوتا کہ اللہ کی رحمت، اس کی خوشنودی و رضامندی اور اس کی صلواۃ و برکات نازل ہوتی ہیں، دنیا میں بھی سعادت ملتی ہے اور آخرت میں بھی سعادت اور چہرے روشن و سرخرو ہوتے ہیں۔ جبکہ تفرقے کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ اللہ کا عذاب اور لعنت برستی ہے، منہ کالا ہوتا ہے اور