کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 115
ظہور میں لانا چاہتا ہے تو اس سلسلے میں اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتا ہے کہ کب اور کہاں وہ نصرت بھیجے گا یا تمکین فی الارض سے اپنے مستحق بندوں کو سرفراز کرے گا۔ چنانچہ یہ امور تکوینیہ جب صحیح نصوص شرعیہ سے ثابت ہو جائیں تو بندے کے لئے اس کے سوا کوئی چارہ کار نہیں رہتا کہ ان کے ساتھ ایمان رکھے، بلا چون و چراں تسلیم کرے اور ان سے اسباب و مقدمات کی سعی کرے نہ کہ اس بنیاد پر وہ اپنے اس فریضے کی ادائیگی سے بیٹھ رہے جس کا اس کے رب نے اسے مکلّف بنایا ہے اور جس کا وہ اس سے حساب بھی لے گا۔ اور یہ وہ ذمہ داری اور فرائض ہیں جو صرف اور صرف شرعی امور و احکامات کے تحت متعین ہوتے ہیں، کہ شرعی امور اور احکامات ہی اس کے فرائض اور ذمہ داریوں کا تعین کرتے ہیں۔