کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 106
رضی اللہ عنہم، تابعین اور تبع تابعین رحمہم اللہ کے زمانے، جیسا کہ حدیث میں ذکر آتا ہے: (خير القرون قرني، ثم الذين يلونهم، ثم الذين يلونهم، ثم يجئ اقوام تسبق شهادة احدهم يمينه و يمينه شهادته)(بخاري) ’’زمانوں میں سب سے بہتر زمانہ میرا ہے، پھر اس کے بعد والا زمانہ اور پھر اس کے بعد والا زمانہ اس کے بعد تو ایسے لوگ آئیں گے جن کی شہادت(گواہی)ان کی قسم سے آگے ہو گی اور ان کی قسم ان کی گواہی سے آگے۔‘‘ چنانچہ ان ائمہ کے عقائد، فقہ اور اصول پر چلنے والا ہر شخص ان سے منسوب ہو گا چاہے اس کے اور ان کے مابین زمان و مکان کی جتنی مسافتیں حائل ہوں، اسی طرح ہر وہ شخص جو ان کی مخالفت کرتا ہے وہ ان میں سے نہیں ہو گا چاہے وہ انہی کے مابین رہا ہو اور زمان و مکان کے لحاظ سے ان کے مابین کوئی بعد نہ ہو۔ طائفہ منصورہ طائفہ منصورہ جس کا احادیث میں ذکر آتا ہے وہ اہل سنت میں سے جہاد کرنے والے لوگ ہیں اللہ عزوجل نے فتح و نصرت کے جو مادی اور معنوی اسباب پیدا کئے ہیں وہ ان لوگوں میں مجتمع ہوتے ہیں ان اسباب میں صحیح علم، اللہ تعالیٰ کے پیدا کردہ قوانین فطرت پر چلتے ہوئے صحیح اور درست کوششیں، اور وہ اسباب جن کو اللہ تعالیٰ نے اسباب و علل کی دنیا میں نتائج مقصودہ کی خاطر پیدا کیا ہے ان کا درست استعمال سب شامل ہیں ورنہ فتح و نصرت کے طبیعی اسباب اور مادی مقدمات اور ہتھیار کی سبیل اختیار کئے بغیر، اور اللہ کے پیدا کئے ہوئے ان فطری قوانین کی پابندی کئے بغیر جو اٹل ہیں اور کسی کے مقابلے میں کسی سے