کتاب: اہل سنت فکر و تحریک - صفحہ 104
و فضیلت اور اتباع سنت زبان زد خاص و عام ہو۔ قلشانی رحمہ اللہ کے بقول ’’سلف صالح‘‘(اسلام)کی اس پہلی نسل کو بولتے ہیں جو علم میں راسخ تھے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر چلتے تھے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سنت کا حفظ و حفاظت کرتے تھے۔ اللہ عزوجل نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت کے لئے انہی کا چناؤ کیا تھا، اپنے دین کی اقامت کے لئے انہی کا انتخاب کیا تھا اور پوری امت کی امامت کے لئے انہی کا انتخاب کیا تھا اور پوری امت کی امامت کے لئے انہی کو پوند کیا تھا۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اللہ کے راستے میں جہاد کیا اور اس کا حق ادا کر دیا، امت کی خیرخواہی اور نصح و نفع میں سب کچھ لگا دیا، اللہ کی رضا مندی و خوشنودی کی خاطر اپنا آپ لٹا دیا، اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں ان لوگوں کی تعریف کی ہے۔۔ لہٰذا جو کچھ انہوں نے نقل کیا ہے اس میں ان کی اتباع واجب ہے، ان کے کاموں کے سلسلے میں ان کے نقش قدم پر چلنا اور ان کی بخشش و مغفرت کی دعا کرنا بھی واجب ہے۔(تحرير المقالة من شرح الرسالة ص 26 انہوں نے کتاب كتاب المفسرون بين التاويل والاثبات) ابو الحسن(سلف کے بارے میں)کہتے ہیں: ’’ان سے مراد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہیں اپنے اقوال و افعال، تفسیر و تاویل اور استنباط و اجتہاد میں‘‘(تحرير المقالة من شرح الرسالة ص 26 انہوں نے کتاب كتاب المفسرون بين التاويل والاثبات) عدوی رحمہ اللہ حاشیہ میں کہتے ہیں: ’’یہ صرف صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہیں جیسا کہ ابن ناجی نے کہا کہ سلف صالح، وصف لازم ہے جو کہ مطلقاً بولا جائے تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ساتھ خاص ہوتا ہے، دیگر حضرات ان کے ساتھ شامل نہیں ہوتے۔(الحاشیہ، ص: 106)