کتاب: اہل سنت کا تصور سنت - صفحہ 85
ہے‘ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دَور میں کالج نہیں تھے‘ جبکہ معاصر علماء اس بات کو امت مسلمہ کے لیے فرض کفایہ قرار دیتے ہیں کہ اسلامی معاشرے میں اتنی خواتین لیڈی ڈاکٹرز موجود ہوں جو عورتوں کے ذاتی مسائل میں کفایت کرتی ہوں۔اگرعورتوں کا میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنا خلاف سنت ہے تو ایک عورت کا ایک مرد ڈاکٹر کے سامنے جاکر اپنا ستر کھولنا کون سی سنت سے ثابت ہے؟اس تصورِ سنت کے مطابق تو گولی(tablet)کھانا‘ دوائی لینا‘ انجکشن لگوانااور ڈاکٹر کے پاس جانا بھی خلافِ سنت ہونا چاہیے۔فیا للعجب! حق یہ ہے کہ یہ سب افعال مباحات کا دائرہ ہے جس میں انسان کو یہ اختیار ہے کہ وہ ان اشیاء کو استعمال کرے یا نہ کرے۔اور بعض اوقات تو ان جدید آلات کو اسلام کی نشرو اشاعت اور دعوت و تبلیغ کے لیے استعمال کرنا فرضیت کے درجے کو پہنچ جاتا ہے۔اسی طرح میڈیکل سائنس اور ٹیکنالوجی وغیرہ کی تعلیم کو علماء نے فرض کفایہ قرار دیا ہے۔ جامعہ اشرفیہ کے شیخ الحدیث مولانا عبد الرحمن اشرفی ایک دن دورانِ کلاس کہنے لگے کہ حضرت شاہ اسماعیل شہیدؒ ایک دفعہ چمچ سے کھانا کھا رہے تھے تو کسی نے کہا:حضرت ہاتھ سے کھانا سنت ہے۔شاہ صاحبؒ نے جواب دیا:ہاتھ ہی سے تو کھا رہا ہوں۔ جن علماء کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے دین کی گہرائی اور حکمت عطا فرمائی ہے انہیں کبھی اس مسئلے میں الجھن درپیش نہیں ہوتی کہ کیا چیز سنت ہے اور کیاخلاف سنت ہے۔اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے دائیں ہاتھ سے کھانے پر زور دیا ہے اور چمچ سے کھاتے وقت یہ سنت پوری ہوتی ہے۔صحیح روایات کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ وسلم تین انگلیوں(یعنی انگوٹھا‘ شہادت والی انگلی اور درمیانی انگلی)سے کھانا کھاتے تھے ‘جیسا کہ صحیح مسلم ‘ سنن ابو داؤد‘ سنن ترمذی اور مسند احمد وغیر ہ میں ہے۔یہ سنت اگرچہ ہاتھ سے بھی پوری ہوتی ہے لیکن بعض لوگوں کو اس میں مشکل ہوتی ہے۔اب اگر یہ لوگ چمچ سے کھانا کھائیں تو یہ سنت بھی باآسانی پوری ہو جاتی ہے۔صحیح مسلم کی ایک روایت کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانا کھانے کے بعد ہاتھ صاف کرنے سے پہلے ان کو چاٹ لینے یا چٹوا لینے کا حکم جاری کیا ہے تا کہ کھانے کی برکت ضائع نہ ہواور یہ حکمت چمچ سے کھانے میں باحسن پوری ہوتی ہے۔ہمارا مقصود یہ ہر گز نہیں ہے کہ لوگ ہاتھ سے کھانا چھوڑدیں ‘بلکہ ہمارے نزدیک ہاتھ سے کھانا چمچ سے کھانے سے زیادہ افضل ہے ‘لیکن یہ بتانا مقصود ہے کہ چمچ سے کھانا بھی خلافِ سنت نہیں ہے اور کھانے کے تمام آداب چمچ سے کھانے میں بھی باحسن و خوبی پورے ہوتے ہیں۔ ٭ اسی طرح بعض لوگوں کا یہ خیال ہے کہ برگر وغیرہ کو کھانے کا طریقہ خلافِ سنت ہے ‘کیونکہ اس کو ہاتھ سے توڑے بغیر براہ راست منہ سے نوچ کر کھایا جاتا ہے۔اصل سنت دائیں ہاتھ سے کھانا ہے جو کہ برگر کو کھانے میں بھی پوری ہوتی ہے۔مثلاً ایک شخص کے پاس سیب ہے اور اس کو کاٹنے کے لیے کوئی چھری یا چاقو وغیرہ نہیں ہے تو اب یہ شخص سیب کو کیسے کھائے گا؟کیا اس کے لیے اس حالت میں سیب کھانا