کتاب: اہل سنت کا تصور سنت - صفحہ 8
مفصل بحث کریں گے۔الدکتور عبد لکریم زیدان لکھتے ہیں: أنھا لیست من أمور الدین‘ ولم تجر مجری العبادات‘ ولکن مجری العادات(۱۷) ’’سنت زائدہ امور دین میں سے نہیں ہے اور نہ ہی سنت کی یہ قسم عبادت کے طور پر جاری ہوئی ہے‘ بلکہ یہ عادت کے طور پر جاری ہو ئی ہے۔‘‘ محدثین کے ہاں سنت کی تعریف محدثین کے نزدیک سنت اور حدیث قریباً مترادف ہیں۔سنت اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال ‘ افعال ‘ تقریرات اورپیدائشی و اکتسابی اوصاف کا نام ہے۔جبکہ ان چاروں چیزوں کی آپؐ ‘کی طرف نسبت حدیث کہلاتی ہے۔یعنی آپؐ کے کسی قول ‘ فعل‘ تقریریا صفت کو جب کوئی صحابیؓ اللہ کے رسول کی طرف منسوب کرتا ہے تو صحابیؓ‘ کی آپؐ ‘کی طرف اس نسبت کو حدیث کہتے ہیں۔سنت اگراللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال ‘ افعال ‘ تقریرات اور اوصاف کا نام ہے تو حدیث اس کی روایت ہے۔اس لحاظ سے دیکھا جائے تو سنت اور حدیث میں کچھ فرق نہیں ہے۔حدیث میں آپؐ کے اقوال ‘ افعال ‘ تقریرات اور اوصاف کے حوالے سے جو کچھ بیان ہو رہا ہے وہ سنت ہے۔یہی وجہ ہے کہ حدیث کی امہات الکتب میں سے اکثر کے نام سنن سے شروع ہوتے ہیں ‘مثلاً سنن ابی داؤد ‘سنن نسائی ‘سنن ابن ماجہ وغیرہ۔سنت اور حدیث میں ایک فرق یہ ہے کہ حدیث کا لفظ سنت کی نسبت عام ہے ‘کیونکہ حدیث کامقصود آپؐ کی زندگی سے متعلق جمیع حالات ‘ واقعات ‘ اقوال اور افعال وغیرہ کو جمع کرنا ہے چاہے وہ بعثت سے پہلے آپؐ سے صادر ہوں یا بعثت کے بعد ہوں۔جبکہ سنت صرف آپؐ کے ان اقوال و افعال و تقریرات و غیرہ پر مشتمل ہو گی جو کہ آپؐ سے بطور شریعت صادر ہوں۔اس پہلو سے غالب وصف کا اعتبار کرتے ہوئے احادیث کی کتب کو سنن کہا گیا ہے۔الدکتور حمزۃ الملیباری سنت و حدیث کے اس باریک فرق کو واضح کرتے ہوئے لکھتے ہیں: السنۃ فی الاصطلاح ما ھو عن رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم علی وجہ التشریع من قول أو فعل أو تقریر أو صفۃ خلقیۃ من مبدأ بعثتہ إلی وفاتہ‘ الحدیث النبوی ما أضیف إلی النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم من قول أو فعل أو تقریر أو صفۃ خلقیۃ أو خلقیۃ سواء قبل البعثۃ أم بعدھا سواء صدر علی وجہ التشریع أم لا و یطلق تجوزا علی ما أضیف إلی الصحابۃ والتابعین وعلیہ یکون الحدیث أعم من السنۃ فان السنۃ لا تشمل إلا ما صدر عن النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم علی وجہ التشریع(۱۸) ’’اصطلاح میں سنت سے مراد ہر وہ قول یا فعل یا تقریر یا اکتسابی وصف ہے جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے