کتاب: اہل سنت کا تصور سنت - صفحہ 76
میں سے صرف ایک فعل کو سنت سمجھ رہا ہوتا ہے۔جیسا کہ بعض روایات میں آتا ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرض نماز سے فارغ ہونے کے بعد دائیں طرف سے پھرتے ہوئے صحابہؓ کی طرف رخ کرتے تھے۔حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم کَانَ یَنْصَرِفُ عَنْ یَمِیْنِہٖ(۱۴۴)
’’اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم(فرض نماز سے فارغ ہونے کے بعد)دائیں طرف پھرتے تھے۔‘‘
جبکہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی ایک روایت ہے:
لاَ یَجْعَلَنَّ اَحَدُکُمْ لِلشَّیْطَانِ مِنْ نَفْسِہٖ جُزْئً‘ا لاَ یَرٰی اِلاَّ اَنَّ حَقًّا عَلَیْہِ اَنْ لَا یَنْصَرِفَ اِلاَّ عَنْ یَمِیْنِہٖ‘ اَکْثَرُ مَا رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَنْصَرِفُ عَنْ شِمَالِہٖ(۱۴۵)
’’تم میں کوئی ایک اپنے نفس میں شیطان کاکوئی حصہ اس طرح مقرر نہ کر لے کہ وہ اپنے اوپر یہ لازم ٹھہر الے کہ وہ نماز کے بعد دائیں طرف سے ہی پھرے۔میں نے(نماز کے بعد)اکثر و بیشتراللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو بائیں طرف پھرتے ہوئے دیکھا ہے۔‘‘
دونوں روایات میں کوئی تعارض نہیں ہے ‘بلکہ ہر صحابیؓ نے اپنے مشاہدے کو بیان کیا ہے‘ لہٰذا فرض نماز سے فارغ ہو کر دائیں اور بائیں دونوں طرف سے پھرنا سنت ہے اور صرف دائیں پھرنے کو ہی سنت سمجھتے ہوئے اس پر لزوم اختیار کرنادرست نہیں ہے۔
اسی طرح حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے:
رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَشْرَبُ قَائِمًا وَقَاعِدًا وَیُصَلِّیْ حَافِیًا وَمُنْتَعِلًا وَیَنْصَرِفُ عَنْ یَمِیْنِہٖ وَعَنْ شِمَالِہٖ(۱۴۶)
’’میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو کھڑے ہو کر اور بیٹھ کر پانی پیتے دیکھاہے اور آپؐ‘ کو جوتے پہن کر اور اُتار کر نماز پڑھتے دیکھا ہے اور آپؐ‘ کو نماز کے بعد دائیں اور بائیں پھرتے دیکھا ہے۔‘‘
علامہ البانیؒ نے اس حدیث کی سند کو صحیح کہا ہے۔اس حدیث میں یہ بھی بیان ہوا ہے کہ کھڑے ہو کر پانی پینا بھی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔ہمارے ہاں عام طور پر یہی معروف ہے کہ بیٹھ کر ہی پانی پینا چاہیے اور یہی سنت ہے ‘لیکن یہ درست نہیں ہے۔حضرت نزال بن سبرہؓ فرماتے ہیں کہ حضرت علیؓ نے کوفہ میں ایک مقام پر کھڑے ہو کر پانی پیااور کہا:
اِنَّ نَاسًا یَکْرَہُ اَحَدُھُمْ اَنْ یَشْرِبَ وَھُوَ قَائِمٌ وَاِنِّیْ رَأَیْتُ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَعَلَ کَمَا رَأَیْتُمُوْنِیْ فَعَلْتُ(۱۴۷)
’’بعض لوگ کھڑا ہو کر پانی پینے کو مکروہ(ناپسندیدہ)سمجھتے ہیں ‘جبکہ میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو