کتاب: اہل سنت کا تصور سنت - صفحہ 61
کھائے کہ اس کا کھانا ایسی سنت ہے جس پر وہ اجر و ثواب کا مستحق ہو گا۔اسی طرح کا معاملہ ثرید اور دوسرے کھانوں کابھی ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاتہبند باندھنا‘ عمامہ باندھنا ‘ موزے پہنناوغیرہ بھی عادی امور میں سے ہے‘ کیونکہ صحابہؓ‘ عمامہ بھی باندھتے تھے اورصرف ٹوپی بھی پہنتے تھے ‘ تہبند بھی باندھتے تھے اور شلوار بھی پہنتے تھے‘ موزے بھی پہنتے تھے اور بغیر موزوں کے بھی رہتے تھے۔ایک روایت کے الفاظ ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک شخص نے سوال کیا کہ حالت احرام میں انسان کون سا لباس پہن سکتا ہے؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((لَا تَلْبَسُوا الْقُمُصَ وَلَا الْعَمَائِمَ وَلَا السَّرَاوِیْلَاتِ وَلَا الْبَرَانِسَ وَلَا الْخِفَافَ))(۱۱۷)
’’قمیصیں‘ عمامے‘ شلواریں ‘لمبی ٹوپیاں اور موزے(حالت احرام میں)نہ پہنو۔‘‘
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حالت احرام میں صحابہ رضی اللہ عنہم کو ٹوپی اور شلوار پہننے سے منع کیا ہے تو معلوم ہوا کہ صحابہؓ‘ کی ایک جماعت ابتداء ً ٹوپی اور شلوار بھی پہنتی تھی ‘اسی لیے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیاتھا۔صحیح احادیث سے یہ بات بھی ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرامؓ بغیر ٹوپی اور عمامے کے بھی نماز پڑھ لیتے تھے۔ایک روایت کے الفاظ ہیں کہ حضرت محمد بن المنکدرؒ فرماتے ہیں:
رَاَیْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللّٰہِ رضي الله عنه یُصَلِّیْ فِیْ ثَوْبٍ وَاحِدٍ وَقَالَ:رَاَیْتُ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یُصَلِّیْ فِیْ ثَوْبٍ(۱۱۸)
’’میں نے حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کو ایک کپڑے میں نماز پڑھتے دیکھا تو انہوں نے کہا:میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک کپڑے میں نماز پڑھتے دیکھا ہے۔‘‘
بس اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اتنی ہدایت جاری فرمائی ہے کہ اگر کوئی شخص ایک کپڑے میں نماز پڑھنا چاہے تو کپڑے کو اپنے بدن پر اس طرح لپیٹ لے کہ ستر کے علاوہ اس کے کندھے بھی چھپ جائیں۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
((لاَ یُصَلِّیْ اَحَدُکُمْ فِی الثَّوْبِ الْوَاحِدِ لَیْسَ عَلٰی عَاتِقَیْہِ شَیْئٌ))(۱۱۹)
’’تم میں کوئی شخص ایک کپڑے میں نماز اس طرح نہ پڑھے کہ اس کے دونوں کندھوں پر کچھ نہ ہو۔‘‘
ایک اور روایت کے الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ صحابہ ؓ‘ عموما ًبغیر ٹوپی اور عمامے کے نماز پڑھتے تھے۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
قَامَ رَجُلٌ اِلَی النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَسَاَلَــہٗ عَنِ الصَّلَاۃِ فِی الثَّوْبِ الْوَاحِدِ فَقَالَ:((اَوَ کُلُّکُمْ یَجِدُ ثَوْبَیْنِ؟))ثُمَّ سَاَلَ رَجُلٌ عُمَرَ فَقَالَ:اِذَا وَسَّعَ اللّٰہُ فَاَوْسِعُوْا‘ جَمَعَ رَجُلٌ عَلَیْہِ ثِیَابَہٗ صَلّٰی رَجُلٌ فِیْ اِزَارٍ وَ رِدَائٍ فِیْ اِزَارٍ وَقَمِیْصٍ فِیْ