کتاب: اہل سنت کا تصور سنت - صفحہ 120
۸۔ سونے سے پہلے ’اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ اَطْعَمْنَا وَسَقَانَا وَکَفَانَا وَآوَانَا فَـکَمْ مِمَّنْ لَا کَافِیَ لَـہٗ وَلَا مُؤْوِیَ‘ پڑھنا۔(۴۱) ۹۔ سونے سے پہلے’اَللّٰھُمَّ فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ عَالِمَ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَۃِ لَا اِلٰـہَ اِلاَّ اَنْتَ رَبَّ کُلِّ شَیْئٍ وَمَلِیکَہٗ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّ نَفْسِیْ وَمِنْ شَرِّ الشَّیْطٰنِ وَشِرْکِہٖ وَاَنْ اَقْتَرِفَ عَلٰی نَفْسِیْ سُوْئً اَوْ اَجُرَّہٗ اِلٰی مُسْلِمٍ‘ پڑھنا۔(۴۲) ۱۰۔ سونے سے پہلے’اَللّٰھُمَّ اَسْلَمْتُ نَفْسِیْ اِلَیْکَ وَفَوَّضْتُ اَمْرِیْ اِلَـیْکَ وَوَجَّھْتُ وَجْھِیَ اِلَیْکَ وَاَلْجَاْتُ ظَھْرِیْ اِلَیْکَ رَغْبَۃً وَرَھْبَۃً اِلَیْکَ لَا مَلْجَاَ وَلَا مَنْجَا مِنْکَ اِلاَّ اِلَیْکَ آمَنْتُ بِکِتَابِکَ الَّذِیْ اَنْزَلْتَ وَبِنَبِـیِّکَ الَّذِیْ اَرْسَلْتَ‘ پڑھنا۔(۴۳) ۱۱۔ سونے سے پہلے’ اَللّٰھُمَ رَبَّ السَّمٰوَاتِ وَرَبَّ الْاَرْضِ وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ رَبَّـنَا وَرَبَّ کُلِّ شَیْئٍ فَالِقَ الْحَبِّ وَالنَّوٰی وَمُنْزِلَ التَّوْرَاۃِ وَالْاِنْجِیْلِ وَالْفُرْقَانِ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّ کُلِّ شَیْئٍ اَنْتَ آخِذٌ بِنَاصِیَتِہٖ اَللّٰھُمَّ اَنْتَ الْاَوَّلُ فَلَیْسَ قَبْلَکَ شَیْئٌ وَاَنْتَ الْآخِرُ فَلَیْسَ بَعْدَکَ شَیْئٌ وَاَنْتَ الظَّاھِرُ فَلَیْسَ فَوْقَکَ شَیْئٌ وَاَنْتَ الْبَاطِنُ فَلَیْسَ دُوْنَکَ شَیْئٍ اقْضِ عَنَّا الدَّیْنَ وَاَغْنِنَا مِنَ الْفَقْرِ‘ پڑھنا۔(۴۴) ۱۲۔ سونے سے پہلے سورۃ البقرۃ کی آخری دوآیات کا پڑھنا۔(۴۵) ۱۳۔ سونے سے پہلے سور ۃ الکافرون پڑھنا۔(۴۶) ۱۴۔ سونے سے پہلے سورۃ الملک پڑھنا۔(۴۷) ۱۵۔ سونے سے پہلے سورۃ الم سجدۃ پڑھنا۔(۴۸) ۱۶۔ باوضو ہو کر سونا۔(۴۹) ۱۷۔ دائیں پہلو پر لیٹنا۔(۵۰) ۱۸۔ دایاں ہاتھ دائیں رخسار کے نیچے رکھنا۔(۵۱) ۱۹۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے سے پہلے بستر جھاڑنے کا حکم دیا۔(۵۲) ۲۰۔ سونے سے پہلے کھانے پینے کی چیزوں اور برتنوں کوڈھانپنے کابھی حکم دیا گیا۔(۵۳) یہ بیس سنن ایسی ہیں کہ جن کے بارے میں احادیث و روایات ہی میں ایسے قرائن و دلائل موجود ہیں جو اس امر کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ یہ سنن شرعیہ ہیں۔یعنی ان افعال میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی و اتباع مطلوب اور باعث اجر و ثواب ہے۔ ان کے علاوہ جب بعض ایسی روایات پر غور کرتے ہیں کہ جن کا تعلق سونے کے آداب کے ساتھ ہے تو مختلف قرائن یہ واضح کرتے ہیں کہ یہ آداب سننِ شرعیہ میں سے نہیں ہیں۔مثلا ً ایک صحیح روایت کے