کتاب: اہل سنت کا تصور سنت - صفحہ 119
سفر کے لیے اختیار کی جو کہ آپؐ کے علاقے و زمانے میں رائج تھی مثلاً اونٹ‘ گھوڑا اور گدھا وغیرہ)اورتمہارے لیے سُنّت یہ ہے کہ تم بھی اپنے فعل میں اپنے زمانے اور علاقے کے لوگوں کی موافقت کرو۔(یعنی سفر کے لیے وہی سواری اختیار کریں جو ان کے علاقے اور زمانے کی سواری ہے ‘پس اصل سُنّت اہل زمان و مکان کی موافقت ہوئی نہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ظاہری فعل کی پیروی)۔‘‘
سوال:کبھی آپ یہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا سونا‘ اٹھنا بیٹھنا ‘ کھانا اور پینا وغیرہ مباح افعال ہیں اور اس کے ثبوت میں علماء کے اقوال نقل کرناشروع کر دیتے ہیں اور کبھی آپ یہ کہتے ہیں کہ آپؐ کا کھانا‘ پینا‘ سونا وغیرہ سے متعلق بہت سے ایسے احکامات ہیں جو استحباب یا وجوب کا درجہ رکھتے ہیں اور اس کے حق میں علماء کے فتاویٰ نقل کرتے ہیں۔ذرا تفصیل سے اپنے موقف کو واضح کریں ‘آپ کہنا کیا چاہتے ہیں؟
جواب:ہماری ساری بحث کو اب ایک سادہ سی مثال کے ذریعے سمجھیں۔اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا سونا جبلی تقاضے کے تحت تھا لہٰذا مجردسونا ایک مباح امر ہے۔یعنی اگر کوئی شخص یہ سوچ کرسوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی تو سوئے تھے تو اس کا یہ سونے کا فعل باعث اجر و ثواب نہیں ہے۔لیکن اگر وہ اس طریقے سے سوتا ہے جس طریقے سے سونے کی آپؐ نے تعلیم دی ہے تو اب اس سونے کے فعل میں اس کواجر ملے گا۔سونے کے عمل کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض تعلیمات مروی ہیں‘ جن میں بعض استحباب کا درجہ رکھتی ہیں ‘ جبکہ بعض اسباب کے تحت ہیں اور بعض مباح ہیں۔مثال کے طور پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ سونے کے عمل کی درج ذیل سُنّتیں ہیں ‘یعنی اگر کوئی شخص سونے کے عمل سے پہلے درج ذیل اعمال کرے گا تو یہ اعمال اس کے لیے اجر و ثواب کا باعث ہوں گے ‘کیونکہ روایات سے یہ ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کے عمل سے پہلے تقرب الی اللہ کی نیت سے خود سے ان اعمال کو کیا یا ان کے کرنے کی تلقین کی۔
۱۔ رات سونے سے پہلے ’اَللّٰھُمَّ بِاسْمِکَ اَمُوْتُ وَاَحْیَا‘ پڑھنا۔(۳۴)
۲۔ را ت سونے سے پہلے دونوں ہاتھوں میں پھونک ماریں اور آخری تین سورتیں پڑھ کرجہاں تک ممکن ہو لیٹے لیٹے سر‘ چہرے اور جسم کے اگلے حصے پر ہاتھ پھیریں اور اس عمل کو تین مرتبہ دہرائیں۔(۳۵)
۳۔ رات سونے سے پہلے آیت الکرسی پڑھنا۔(۳۶)
۴۔ سونے سے پہلے ’بِاسْمِکَ رَبِّ وَضَعْتُ جَنْبِیْ وَبِکَ اَرْفَعُہٗ اِنْ اَمْسَکْتَ نَفْسِیْ فَارْحَمْھَا وَاِنْ اَرْسَلْتَھَا فَاحْفَظْھَا بِمَا تَحْفَظُ بِہٖ عِبَادِکَ الصَّالِحِیْنَ‘ پڑھنا۔(۳۷)
۵۔ سونے سے پہلے ’اَللّٰھُمَّ خَلَقْتَ نَفْسِیْ وَاَنْتَ تَوَفَّاھَا لَکَ مَمَاتُھَا وَمَحْیَاھَا ‘ اِنْ اَحْیَیْتَھَا فَاحْفَظْھَا وَاِنْ اَمَتَّھَا فَاغْفِرْلَھَا ‘ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْاَلُکَ الْعَافِیَۃَ‘ پڑھنا۔(۳۸)
۶۔ سونے سے پہلے’اَللّٰھُمَّ قِنِیْ عَذَابَکَ یَوْمَ تُبْعَثُ عِبَادَکَ‘ پڑھنا۔(۳۹)
۷۔ سونے سے پہلے ۳۳ مرتبہ الحمد للہ ‘ ۳۳مرتبہ سبحان اللہ اور ۳۴ مرتبہ اللہ اکبر پڑھنا۔(۴۰)