کتاب: مختصر مسائل و احکام رمضان،روزہ اور زکوۃ - صفحہ 37
23۔ تین آدمیوں سے کھانے پینے کی نعمتوں کے بارے میں سوال نہیں ہوگا :روزہ افطار کرنے والا،سحری کھانے والا اور میزبان،اور تین آدمیوں سے انکی بد اخلاقی پر سوال نہیں ہوگا :بیمار،روزہ دار اور حاکم ِ عادل۔(الاحادیث الموضوعہ ص: ۹۰) 24۔ جس نے رزق ِ حلال سے کسی کا روزہ افطار کرایا،اسکے لئے فرشتے رحمت کی دعائیں کرتے ہیں۔(الاحادیث الموضوعہ ص: ۹۲) 25۔ اللہ تعالیٰ نے کِراماً کاتبین کو حکم دے رکھا ہے کہ میرے روزہ دار بندوں کے عصر کے بعد کے گناہ نہ لکھے جائیں۔(الاحادیث الموضوعہ ص:۹۲) 26۔ جس نے مال ِ حلال کی کھجور سے روزہ افطار کیا،اسکی نمازوں میں چار سو نمازوں کا اضافہ کردیا جاتا ہے۔(الاحادیث الموضوعہ ص:۹۳) 27۔ جس نے رمضان کا ایک روزہ بلا عذر ترک کیا،وہ اسکے بدلے میں تیس روزے رکھے،اور جو دو روزے چھوڑے،وہ ساٹھ روزے رکھے،اور جس نے تین روزے ترک کئے،وہ نو ّے روزے رکھے۔(الاحادیث الموضوعہ ص: ۹۴) 28۔ ایام ِ بیض(چاند کی ۱۳،۱۴،۱۵ تاریخ)کے روزے رکھو،پہلے دن کے روزے کا ثواب تین ہزار سال کے روزوں کے برابر ہے،دوسرے دن کے روزے کا دس ہزار سال اور تیسرے دن کے روزے کا بیس ہزار سال کے روزوں کے برابر ہے،ایک روایت میں دس ہزار،ایک لاکھ اور تین لاکھ کے برابر آیا ہے۔(الاحادیث الموضوعہ ص:۹۵) 29۔ رجب اللہ کا مہینہ ہے،جس نے رجب کے دو روزے رکھے،اسکے لئے دوگنا اجر ہے،اور ایک گنا کا وزن ایک پہاڑ کے برابر ہے۔(ضعیف الجامع ۳؍۸۰،الموضوعہ ص:۱۰۰)