کتاب: مختصر مسائل و احکام رمضان،روزہ اور زکوۃ - صفحہ 18
کیا جا سکتا ہے۔ لیلۃ القدر اور اعتکاف: [60] لیلۃ القدر رمضان کے آخری عشرہ کی طاق راتوں(۲۱،۲۳،۲۵،۲۷،۲۹)میں سے ایک ہے۔(صحیح بخاری و مسلم)ماہِ رمضان ماہِ قرآن اور لیلۃ القدر،شبِ قرآن ہے۔(سورۃ البقرہ:۱۸۵،سورۃالدخان:۳،سورۃ القدر:۳) اسی ایک رات کی عبادت کا ثواب ایک ہزار ماہ(۸۳ سال ۴ ماہ)سے زیادہ ہے۔(القدر:۳)اس رات کے اگلے دن کا سورج اسطرح طلوع ہوتا ہے کہ اسکی شعائیں نہیں ہوتیں۔(مسلم) یہ رات بالکل صاف اور روشن ہوتی ہے۔اسمیں سکون ودلجمعی ہوتی ہے نہ گرمی اورنہ سردی ہوتی ہے اور نہ صبح تک ستارے جَھڑتے ہیں۔(تفسیر ابن کثیر) [61] اسی کی تلاش میں اعتکاف کیا جاتا ہے،جو کہ سنتِ رسول ﷺہے۔(بخاری ومسلم) [62] اکیسویں شب کے آغاز میں اعتکاف کی نیّت سے مسجد میں داخل ہو جائیں اور فجر پڑھ کر جائے اعتکاف میں داخل ہوجائیں۔(بخاری ومسلم،الفتح الربانی،فتاویٰ علماء حدیث) [63] اعتکاف صرف مسجد(جامع مسجد)ہی میں ہوسکتا ہے۔(سورۃ البقرہ:۱۸۷،بخاری و مسلم،تحفۃ الاحوذی،فقہ السنہ،فتاویٰ علماء حدیث) مباحاتِ اعتکاف: [64] اعتکاف کے دوران نہانا،تیل لگانااور کنگا کرنا جائز ہے۔(صحیح بخاری و مسلم) [65] گھر والوں سے ضروری بات کرنا اور انہیں باہر کے دروازے تک الودع کرنا۔(صحیح بخاری و مسلم)