کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 860
تقویٰ و اصلاح ہے : ﴿یٰٓـأَیَّھَا النَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّکُمُ الَّذِیْْ خَلَقَکُمْ وَالَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ﴾ [البقرۃ:۲۱] [’’اے لوگو! اپنے اس رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے لوگوں کو پیدا کیا ، یہی تمہارا بچاؤ ہے۔‘‘] صحیح بخاری میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت کو کئی پیغمبر پیش ہوں گے ، ان کے ہمراہ ان پر ایمان لانے والا کوئی ایک بھی نہیں ہو گا ، وہ پیغمبر اکیلے ہی پیش ہو جائیں گے۔‘‘ [1] توآپ غور فرمائیں جس معاشرہ میں اکیلے پیش ہونے والے نبی تھے اس معاشرہ کی بھلا اصلاح ہوئی؟ نہیں ہر گز نہیں ، پھر وہ اکیلے پیش ہونے والے نبی جو عبادت کرتے اور نماز پڑھتے رہے اس کا کوئی فائدہ ہوا؟ ہاں اس کا فائدہ ہوا یقینا ہوا۔ ۲۰؍۱۲؍۱۴۲۲ھ س: قرآن ختم کر کے مٹھائی یا فروٹ وغیرہ تقسیم کیا جاتا ہے یا رمضان میں تراویح کے اندر قرآن ختم کر کے مٹھائی وغیرہ تقسیم کی جاتی ہے اس کا کیا حکم ہے؟ (ملک محمد یعقوب) ج: ثابت نہیں ۔ ۷؍۱۰؍۱۴۲۱ھ س: کیا اقوال صحابہ کی پیروی کی جائے گی؟ (محمد حسین عبدالصمد) ج: حکماً مرفوع ہوں تو حجت و دلیل ہیں ورنہ وہ حجت و دلیل نہیں ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿اِتَّبِعُوْا مَآ أُنْزِلَ إِلَیْکُمْ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَلَا تَتَّبِعُوْا مِنْ دُوْنِہٖ أَوْلِیَآئَ﴾[الأعراف:۳] [’’ جو کچھ تمہاری طرف تمہارے رب کی طرف سے نازل کیا گیا ہے اس کی پیروی کرو ، اس کے علاوہ دوسرے اولیاء کی پیروی نہ کرو۔‘‘] ۱۷؍۱۰؍۱۴۲۲ھ س: اگر والدین اپنی اولاد پر ناراض ہوں اور ان کی خوشنودی کے لیے مکمل کوشش کی جائے لیکن وہ راضی نہ ہوں تو کیا آدمی اپنے جسم کا کوئی عضو آنکھ یا ہاتھ ضائع کر سکتا ہے کہ شاید اس طرح والدین کا دل نرم ہو جائے اور وہ راضی ہو جائیں ، ایک حکایت بیان کی جاتی ہے ، مالک بن دینار کے حوالہ سے عبدالرحمن بلخی نے ایسا کیا تھا اور حوالہ دیتے ہیں ، المقاصد السنیۃ فی احادیث الالٰھیۃ کا ۔ کیا یہ نام درست ہے اور یہ کیسی کتاب ہے؟ (عنایت اللہ امین ، ضلع قصور) ج: آپ جانتے ہیں خود کشی جرم و گناہ ہے بلاشبہ اپنے جسم کا کوئی عضو کاٹ ڈالنا یا ضائع کر دینا بھی جرم و گناہ ہے، یقیناوالدین کا انسان کے ذمہ بہت زیادہ حق ہے لیکن وہ حق اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حق سے تو مقدم نہیں ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((اَلْسَّمْعُ وَالطَّاعَۃُ حَقٌّ مَالَمْ یُؤْمَرْ بِمَعْصِیَۃٍ
[1] کتاب الرقاق؍باب یدخل الجنۃ سبعون الفا بغیر حساب