کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 855
شیخ ربیع ابن ہادی مدخلی اور حافظ عبدالسلام صاحب بھٹوی۔ حفظہما اللّٰه تبارک و تعالیٰ۔ س: ہمارے ہاں ایک بزرگ ہیں جن کا تقویٰ یقینا شک و شبہ سے بالا ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ اس وقت پاکستان میں یا کہیں بھی کسی دوسرے ملک میں جماعت اہل حدیث موجود نہیں ہے صرف افراد اہل حدیث ہیں ۔ وہ کہتے ہیں کہ جتنی بھی اہل حدیث تنظیمیں کام کر رہی ہیں وہ تمام فرقے ہیں اور جماعت کوئی بھی نہیں ۔ وہ ایک حدیث بھی بیان کرتے ہیں :((اِذَا لَمْ تَکُنْ جَمَاعَۃٌ وَإمَام فَاعتَزِل تلک الفرق کُلّھَا)) تو کیا مروجہ تنظیمیں فرقے ہیں ؟ اور ان میں سے کسی کے بھی ساتھ مل کر کام کرنا درست ہے یا نہیں ؟ کیا امام اور جماعت کی موجودگی کے بغیر کوئی دوسرا طریقہ کام کرنے کا ہے جو اب عنایت فرما کر عنداللہ ماجور ہوں ۔ (عبدالحمید خورشید، تحصیل سمندری ، ضلع فیصل آباد) ج: حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمانوں کی جماعت اور ان کے امام کو لازم پکڑ۔ حذیفہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا اگر مسلمانوں کی جماعت نہ ہو اور نہ ہی ان کا کوئی امام ہو؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((فَاعتَزِلْ تِلْکَ الفِرَقَ کُلَّھَا)) ان تمام گروہوں سے الگ رہ۔‘‘ [1] تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام گروہوں سے الگ رہنے کا حکم دیا ہے دین ، اسلام ، قرآن و سنت اور اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت وفرمانبرداری سے الگ رہنے کا حکم نہیں دیا۔ خواہ ان چیزوں کی پابندی اکیلے کر لے خواہ کسی گروہ کے ساتھ مل کر ۔احکام اسلام کی پابندی بہر حال لازم ہے ۔ہاں ان چیزوں میں جن سے کسی گروہ کی گروہی حیثیت نکھرتی ہو ان چیزوں میں کسی گروہ کا ساتھ نہ دے۔ مثلاً ایک گروہ نماز پڑھتا ، روزہ رکھتا ، زکوٰۃ دیتا اور حج کرتا ہے تو گروہ سے الگ رہنے کا یہ مطلب نہیں کہ آپ ان ارکان کو ہی چھوڑ دیں ۔ واللہ اعلم ۸؍۷؍۱۴۲۲ھ س: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: میری اُمت ۷۳ گروہوں میں تقسیم ہو جائے گی ۔ صرف ایک گروہ جنت میں جائے گا ۔ باقی سب جہنم میں ۔ کیا یہ گروہ منفرد طور پر علیحدہ علیحدہ ان ۷۳ گروہوں میں شامل ہے یا نہیں ؟ دیوبندیہ ، وہابیہ ، بریلویہ ، شیعہ ، نقشبندیہ ، سہر وردیہ ، چکڑالویہ ، اور پھر ایک ایک گروہ کی کئی کئی شاخیں ہیں ۔ مثال کے طور پر وہابیہ کی بہت زیادہ منقسم جماعتیں ہیں ۔ کون سی جماعت جنتی ہے؟ اگر وہابیہ کو جنتی قرار دیں تو بریلویہ ، دیو بندیہ وغیرہ تو جہنمی ہوں گی ، ہم کیا کریں ؟ ہمیں دلی طور پر تسلی ہونی چاہیے ، بہت مہربانی ہو گی ۔ جواب مفصل ہونا چاہیے۔(محمد عثمان ، چک چٹھہ)
[1] صحیح مسلم؍کتاب الامارۃ؍باب وجوب ملازمۃ جماعۃ المسلمین عند ظہور الفتن و فی کل حال۔