کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 846
جواب:…صحت نماز کے لیے سر پر کپڑا باندھ کر رکھنے کی شرط میں نہ کوئی قرآنی آیت ہے اور نہ ہی صراحتاً رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث شریف ہے ، نہ ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کا خصوصی اہتمام فرمایا کرتے تھے۔ جس حال میں ہوتے نماز ادا کر لیتے۔ یہی وجہ ہے کہ احادیث شریفہ میں آپ کا ننگے سر نماز ادا کرنا بھی آیا ہے۔ حضرت عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حال میں نماز پڑھتے دیکھا کہ آپ ایک ہی کپڑا اوڑھے ہوئے تھے جس کے دونوں کنارے آپ کے کندھوں پر تھے۔ (بخاری و مسلم) [1] حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا میں شکار کے لیے نکلتا ہوں تو کیا ایک ہی قمیص میں نماز پڑھ لیا کرو ں ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں ۔ البتہ قمیص کو آگے سے بند کر لیا کرو۔ (ابوداؤد) [2] حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے ایک کپڑے میں نماز پڑھی تو گردن کے پیچھے گرہ دی ہوئی تھی اور باقی کپڑے اُتار کر ٹنگنی پررکھ لیے ، سائل نے پوچھا یہ کیا؟ تو کہا یہ اس لیے کیاہے تاکہ تم جیسے احمق لوگ دیکھ لیں ۔ (صحیح البخاری) [3] محترم! سوچئے اور فرمائیے ان مذکورہ واقعات سے کوئی نصیحت و مسئلہ دریافت ہوتا ہے ؟ اگر پھر بھی آپ کا خیال ہے کہ سر ننگے نماز نہیں ہوتی تو اس کے لیے آپ مرفوع ، صریح ، صحیح روایت پیش کریں کیونکہ آپ انہیں شرائط کو چاہتے اور پسند کرتے ہیں ۔ سوال نمبر ۱۲:.....ایک صحیح ، صریح ، مرفوع حدیث پیش کریں جس میں نماز میں دو ، دو فٹ کھلے پاؤں کر کے کھڑے ہونے کا حکم ہے؟ جواب:…یہ محض مبالغہ ہے ، ہم نے کبھی بھی ایسا نہیں کہا اور بیان کیا ۔ کوئی شخص بے خبری میں ایسا کرتا ہے تو درست نہیں ….....البتہ ہم تو اپنے مقتدیوں کو یوں کہتے ہیں کہ دو قدموں کے درمیان اس قدر فاصلہ رکھو کہ ساتھ والے نمازی سے کندھا بھی مل جائے کیونکہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے یوں ہی نماز کے لیے صف بندی کرتے اور کھڑے ہوتے تھے۔ الحمد للہ ہمارے نمازی اس طرح یعنی حدیث کے مطابق کھڑے ہوتے ہیں ، مقلدین کی طرح نہیں کہ جماعت میں کھڑے ہو کر بھی اس طرح دور دور رہتے ہیں جیسے ایک دوسرے کے دشمن
[1] بخاری؍کتاب الصلاۃ؍باب الصلاۃ فی الثوب الواحد ملتحفاً بہ۔مسلم؍کتاب الصلاۃ؍با ب الصلاۃ فی ثوب و احد [2] ابو داؤد؍کتاب الصلاۃ؍باب الرجل یصلی فی قمیص واحد [3] بخاری؍کتاب الصلاۃ؍باب عقد الازارعلی القفا فی الصلاۃ۔