کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 845
شروع کرنے سے قبل تکبیر تحریمہ کی طرح وفات تک رفع الیدین کیا تھا تو بتائیے آپ ایسی روایت جو مرفوع و صریح اور صحیح ہو پیش کر سکیں گے؟ دوسری بات یہ ہے کہ آپ کے سوال میں ’’وفات تک ‘‘ کے کلمات بتا رہے ہیں کہ آپ بریلوی ہو کر وفات رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے قائل ہیں ۔ کیا خیال ہے؟ تیسری بات یہ ہے کہ رفع الیدین کی احادیث کو روایت کرنے والے صحابہ میں سے ایک صحابی حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ بھی ہیں ، ان کی روایت صحیح مسلم میں موجود ہے۔ یہ صحابی رضی اللہ عنہ ۹ ہجری کو مسلمان ہوئے ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے تربیت لے کر اپنے علاقہ کی طرف واپس چلے جاتے ہیں ، ایک سال بعد یعنی دس ہجری کو پھر مدینہ منورہ آتے ہیں تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا رفع الیدین عند الرکوع و غیرہ کا آنکھوں دیکھا حال بیان کرتے ہیں ۔ (دیکھئے: ابوداؤد).....گیارہ ہجری کے تقریباً ابتدائی ماہ بارہ ربیع الاوّل میں آپ کی وفات ہو جاتی ہے۔ بتائیے وہ کونسی مرفوع صحیح صریح روایت ہے جس نے اسے منسوخ کر دیا؟ صاحبِ ہدایہ نے ابتدائی رفع الیدین کے لیے ’’واظب علیہ ‘‘ کے الفاظ استعمال فرمائے ہیں یعنی اس رفع الیدین پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشگی فرمائی۔ علامہ زیلعی حنفی نے اس روایت کو واضح کر دیا جس کی طرف بطورِ دلیل صاحب ہدایہ نے اشارہ کیا تو وہ روایت ابن عمر رضی اللہ عنہ والی ہی تھی جس میں رفع الیدین عند الرکوع والرفع منہ کا بھی ذکر تھا۔ تعجب ہے ایک ہی روایت میں تین جگہ کا رفع الیدین بیان ہوا ، وہ روایت پہلے رفع الیدین کے لیے ہمیشگی کی دلیل بن گئی اور دوسرے مقامات کے رفع الیدین منسوخ پا گئے۔ انصاف کا تقاضا تھا کہ یا تو تینوں مقامات کے رفع الیدین منسوخ قرار پاتے یا تینوں مقامات کے رفع الیدین ہمیشہ کے لیے ثابت ہو جاتے کیونکہ روایت ایک ہی ہے۔ اَفَتُؤْمِنُوْنَ بِبَعْضِ الْکِتَابِ وَتَکْفُرُوْنَ بِبَعْضٍ.....[البقرۃ:۸۵] [’’کیا بعض احکام پر یقین رکھتے ہو اور بعض کے ساتھ کفر کرتے ہو۔‘‘] بیان میں نکتہ حدیث آ تو سکتا ہے تیرے دماغ میں تقلید ہو تو کیا کہیے سوال نمبر ۱۱:.....ایک صحیح صریح مرفوع غیر محتمل حدیث پیش کریں کہ کپڑا ہوتے ہوئے ننگے سر نماز پڑھنے کا حکم حدیث میں ہو؟