کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 80
الممِیت:موت دینے والا۔ الوَارِث: وراثت پانے والا۔] ۱۲؍۳؍۱۴۲۴ھ س: وہ کون کون سے اعمال ہیں ، جن کو کرنے سے مسلمان کے دل میں گناہ سے نفرت پیدا ہوجائے اور نیکی سے محبت ہوجائے؟ (قاسم بن سرور) ج: ساٹھ یا ستر سے چند اوپر چیزیں انسان میں پیدا ہوجائیں تو اسے نیکی میں سرور اور بدی سے نفرت حاصل ہوگی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: (( اَلْإِ یْمَانُ بِضْعُ وَّسِتُّوْنَ شُعْبَۃً۔ [1] وَفِیْ رِوَایَۃٍ لِمُسْلِمٍ بِضْعٌ وَّسَبْعُوْنَ شُعْبَۃً)) [2] ’’ ایمان کی ساٹھ سے کچھ اوپر شاخیں ہیں اور مسلم میں ہے ستر سے کچھ اوپر شاخیں ہیں ۔‘‘ [ایمان کی شاخوں کی تین اقسام ہیں : (۱) .....دل کے کام (۲).....زبان کے کام (۳) .....بدن کے کام دل کے اعمال میں ایمان کی (۲۴) شاخیں ہیں ۔ ۱۔ اللہ پر ایمان لانا ۲۔اللہ کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں پر ایمان لانا ۳۔تقدیر پر ایمان لانا ۴۔آخرت کے دن پرایمان لانا ۵۔اللہ کی محبت ۶۔اللہ کے لیے محبت اور اللہ کے لیے نفرت ۷۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت ۸۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم ۹۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی پیروی ۱۰۔اخلاص ۱۱۔توبہ ۱۲۔خوف ۱۳۔امید ۱۴۔شکر ۱۵۔وفاء ۱۶۔صبر ۱۷۔رضا ۱۸۔توکل ۱۹۔رحمت ۲۰۔تواضع ۲۱۔تکبر کو چھوڑنا ۲۲۔حسد کو چھوڑنا ۲۳۔غضب کو چھوڑنا ۲۴۔ کینہ کو چھوڑنا
[1] صحیح البخاری،کتاب الایمان،باب أمور الایمان۔ [2] صحیح مسلم ،کتاب الایمان،باب بیان عدد شعب الایمان و أفضلھا وأدنا ھا وفضیلۃ الحیاء