کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 788
پر بولا جاتا ہے۔ ۶؍۹؍۱۴۲۳ھ س: کیا نمازِ فجر اور مغرب کے بعد بندہ سو سکتا ہے یا نہیں ؟ (سجاد الرحمن شاکر) ج: فجر کے بعد تلاوت قرآن ذکر و اذکار کرنا بہتر ہے اور مغرب کے بعد عشاء سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نیند کو مکروہ جانتے تھے۔[1] ۹؍۱؍۱۴۲۴ھ س: کیا یہ حدیث ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم منہ قبلہ کی طرف کر کے سوتے تھے ۔ کیا قبلہ کی طرف منہ کر کے سونا سنت ہے؟ (ملک محمد یعقوب) ج: مسند احمد اور شرح السنہ میں ہے: ((عَنْ أَبِیْ قَتَادَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ صلی ا للّٰه علیہ وسلم کَانَ اِذَا عَرَّسَ بِلَیْلٍ اِضْطَجَعَ عَلیٰ شِقِّہِ الأَیمَنِ وَإِذَا عَرَّسَ قُبَیْلَ الصُّبْحِ نَصَبَ ذِرَاعَہٗ وَوَضَعَ رَاسَہٗ عَلَی کَفِّہٖ)) [نبی علیہ السلام جب رات کو پڑاؤ ڈالتے تو اپنے دائیں پہلو پر لیٹتے اور جب صبح سے کچھ پہلے پڑاؤ ڈالتے تو اپنی کہنی کو گاڑتے ہوئے اپنا سر اپنے ہاتھ پر رکھتے۔] نیز صحیح بخاری میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے براء بن عاذب رضی اللہ عنہ کو سوتے وقت کے دعائیہ کلمات تعلیم فرمائے ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِضْطَجِعْ عَلیٰ شِقِّکَ الْأَیْمَنِ وَاجْعَلْھُنَّ اٰخِرَمَا تَقُوْلُ)) [2] [’’اپنی دائیں کروٹ لیٹ اور ان کلمات کو آخر میں ادا کر۔‘‘]۹؍۱۰؍۱۴۲۲ھ س: کیا اُمتی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھائی کہہ سکتا ہے؟ (قاری عبدالصمد بلوچ) ج: بھائی کہہ کر بلانا درست نہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿لَا تَجْعَلُوْا دُعَآئَ الرَّسُوْلِ بَیْنَکُمْ کَدُعَآئِ بَعْضِکُمْ بَعْضًا﴾[النور:۶۳] [’’تم اللہ تعالیٰ کے نبی کے بلانے کو ایسا بلاوا نہ کر لو جیسا کہ آپس میں ایک دوسرے کو پکارتے ہو۔‘‘]رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت و نبوت کی نفی کی صورت میں ان کے بھائی ہونے کا اعتقاد و عقیدہ رکھنا بھی درست نہیں کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم انسان ، عبداللہ بن عبدالمطلب کے بیٹے ہونے کے ساتھ ساتھ رسول اور نبی بھی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿قُلْ یٰٓـأَیُّھَا النَّاسُ إِنِّیْ رَسُوْلُ ا للّٰه اِلَیْکُمْ جَمِیْعًا﴾ [الاعراف:۱۵۸] [’’ کہہ دو اے لوگو! میں رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہوں اللہ کا تم سب کی طرف‘‘] نیز قرآن مجید میں ہے: ﴿ھَلْ کُنْتُ إِلاَّ بَشَرًا رَّسُوْلًا﴾[الاسراء:۹۳] [’’میں تو صرف ایک انسان ہی ہوں جو رسول بنایا گیا ہوں ۔‘‘] بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تو سید الانبیاء والمرسلین ہیں ۔ والصلاۃ والسلام علیہم أجمعین۔
[1] بخاری؍کتاب مواقیت الصلاۃ؍باب ما یکرہ من النوم قبل العشاء۔ [2] صحیح بخاری ؍کتاب الدعوات؍باب اذا بات طاھرا۔